تلنگانہ میں بجلی کی کھپت میں زبردست اضافہ، عہدیداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت
تلنگانہ میں بجلی کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ساوتھ ڈسکام کے حدود میں گزشتہ سال خریف کی فصل کے موسم میں 20 ستمبر کو زیادہ سے زیادہ 9,910 میگاواٹ بجلی کی طلب درج کی گئی تھی، جبکہ اس سال 8 ستمبر کو یہ طلب بڑھ کر 10,450 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں بجلی کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ساوتھ ڈسکام کے حدود میں گزشتہ سال خریف کی فصل کے موسم میں 20 ستمبر کو زیادہ سے زیادہ 9,910 میگاواٹ بجلی کی طلب درج کی گئی تھی، جبکہ اس سال 8 ستمبر کو یہ طلب بڑھ کر 10,450 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔
اس دن بجلی کی کھپت 203.38 ملین یونٹس تک رہی۔ریاست بھر میں گزشتہ سال 20 ستمبر کو زیادہ سے زیادہ طلب 15,570 میگاواٹ رہی تھی، جو اس مہینے 8 ستمبر کو 15,906 میگاواٹ تک بڑھ گئی۔
خاص طور پر متحدہ نلگنڈہ ضلع میں کھپت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ گزشتہ سال یکم ستمبر کو یہاں بجلی کی کھپت 13.6 ملین یونٹس تھی، جو اس سال اسی دن 33.82 ملین یونٹس تک بڑھ گئی اور تقریباً 148 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دوسرے اضلاع میں بھی بجلی کی طلب میں اضافہ جاری ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر چیف منیجنگ ڈائریکٹر مشرف فاروقی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ چیف انجینئرس اور سپرنٹنڈنگ انجینئرس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔
انہوں نے دیہی اضلاع کے بجلی کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مزید چوکس رہیں اور بجلی کی فراہمی میں کسی قسم کی خلل اندازی نہ ہونے دیں۔
علاوہ ازیں، عہدیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً دورے کریں اور ٹرانسفارمر کی مرمت کے مراکز کا باقاعدگی سے معائنہ کریں تاکہ بجلی کی سہولت بلا تعطل جاری رہ سکے۔