یوروپ

لندن میں سیکڑوں افراد نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، سیکورٹی ہائی الرٹ

مشرقی لندن کے علاقے والتھم اسٹومیں نسل پرستی کیخلاف ریلی نکالی گئی، ریلی 2 گھنٹے مسلسل جاری رہی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

لندن: مشرقی لندن کے علاقے والتھم اسٹومیں نسل پرستی کیخلاف ریلی نکالی گئی، ریلی 2 گھنٹے مسلسل جاری رہی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نفرت انگیزی کے خلاف جمع ہونے والے افراد رفیوجی ویلکم کے نعرے لگاتے رہے۔

رپورٹس کے مطابق امن وامان کی صورت حال کے سبب تمام دکانیں بندکردی گئیں تھیں، علاقے میں امن قائم رکھنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ اس کے علاوہ مانچسٹر میں بھی سیکڑوں افراد کی جانب سے نسل پرستی کے خلاف احتجا کیا گیا، سیکڑوں افراد حالیہ پرتشدد مظاہروں اور فسادات کیخلاف سڑکوں پرنکل آئے۔

مظاہرین نے نسل پرستوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہروں میں ہر رنگ و نسل کے افراد شریک ہوئے۔

اس سے قبل قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی نے کہا کہ دائیں بازو کے شدت پسندوں کا برطانیہ میں نسلی فسادات کا منصوبہ ہے۔

اس حوالے سے مواصلات کی نگرانی کرنے والے اداروں نے برطانوی حکومت کو خبردار کر دیا ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق دائیں بازو کے شدت پسند برطانیہ میں 30 مقامات کو نشانہ بنا سکتے ہیں، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی مدد کرنے والے وکلا کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق دائیں بازو کے شدت پسند امیگریشن مراکز پر بھی حملے کر سکتے ہیں۔

اب تک برطانیہ میں پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 400 ہو گئی ہے۔ برطانوی حکومت نے ہنگامہ آرائی اور فسادات میں ملوث افراد سے نمٹنے کے لیے جیلوں میں 500 سے زائد نئے سیلز کی اضافی گنجائش بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے۔

برطانوی اخبار کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس بات پر بہت زور دیا ہے کہ تشدد میں ملوث کسی بھی شخص کو جیلوں میں بند کرنے کے لیے وہاں جگہ دستیاب ہونی چاہیے، جب کہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے واضح طور پر کہا ہے کہ جن افراد کو چارج کر لیا گیا ہے ان کو ریمانڈ پر رکھا جائے گا۔

a3w
a3w