جموں و کشمیر

پی ڈی پی، الزام تراشی نہیں کرے گی: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ حریف جماعتوں پر الزامات عائد کرنے کے بجائے وہ جموں وکشمیر کے عوام کے وقار‘ سرزمین کشمیر اور اس کے وسائل پر جاریہ ”حملہ“ پر آواز اٹھائیں گی۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ حریف جماعتوں پر الزامات عائد کرنے کے بجائے وہ جموں وکشمیر کے عوام کے وقار‘ سرزمین کشمیر اور اس کے وسائل پر جاریہ ”حملہ“ پر آواز اٹھائیں گی۔

انہوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع کلگام میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہمارا مقصد الزام تراشی نہیں ہے۔ ہم بڑے مشکل دور سے گزررہے ہیں۔ ہمارے وسائل‘ ہماری سرزمین اور ہمارے وقار پر روزانہ حملہ ہورہا ہے۔ میرے خیال میں ہمیں اس پر بات چیت کرنی چاہئے۔

عمر عبداللہ یا کوئی اور کیا کہتا ہے میں اس میں پڑنا نہیں چاہتی۔ پی ڈی پی صدر‘ جنوبی کشمیر میں انتخابی مہم چلارہی ہیں جو حلقہ لوک سبھا اننت ناگ۔ راجوری کا حصہ ہے۔ محبوبہ مفتی کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد اور سابق چیف منسٹر غلام نبی آزاد سے ہے۔

انہوں نے کنڈ (کلگام) میں ریالی سے خطاب میں پھر کہا کہ ان کی پارٹی کو نیشنل کانفرنس کے خلاف الیکشن لڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ انہو ں نے کہا کہ میں ممبئی میں انڈیا بلاک کی میٹنگ میں تھی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی وہاں تھے۔

میں ان سے کہا کہ آپ ہمارے بزرگ ہیں‘ نشستوں کی تقسیم کے تعلق سے آپ جو بھی فیصلہ کریں گے وہ ہمارے لئے قابل ِ قبول ہوگا۔ نیشنل کانفرنس نے فیصلہ کیا کہ پی ڈی پی کا صفایا کردیا جائے۔

محبوبہ مفتی نے سوال کیا کہ کیا پی ڈی پی ختم ہوگئی؟۔فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کو نیشنل کانفرنس کے ہی امیدوار میدان میں اتارنے تھے تو انہیں چاہئے تھے کہ مجھے ایک کال کردیتے لیکن ان لوگوں نے ہمیں نیچا دکھانا شروع کیا۔

پی ڈی پی اب چوتھے یا پانچویں مقام پر ہے اور ختم نہیں ہوئی ہے۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ میری پارٹی کے کئی قائدین چھین لئے گئے لیکن میں اپنے پارٹی ورکرس کو سلام کرتی ہوں جو ابھی بھی میرے ساتھ کھڑے ہیں۔

a3w
a3w