حیدرآباد

حیدرآباد: یوسف گڈا میں ایس آر آٹوموبائل کی دکان میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا نقصان

اس واقعے نے حیدرآباد میں تجارتی علاقوں میں فائر سیفٹی کے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

حیدرآباد: بدھ کی رات یوسف گڈا مین روڈ پر واقع ایک آٹوموبائل شاپ ایس آر آٹوموبائل میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی، جس سے دکان میں لاکھوں روپے کا مال جل کر خاکستر ہوگیا۔ آگ پر قابو پانے میں تقریباً دو گھنٹے لگے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس حکومت چھ ضمانتوں کو نافذ کرنے میں ناکام : فراست علی باقری
جمعیتہ علماء حلقہ عنبرپیٹ کا مشاورتی اجلاس، اہم تجاویز طئے پائے گئے
اہل باطل ہمیشہ سے پیغام حق کو پہچانے سے روکتے رہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
حیدرآباد: شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا

واقعہ کی تفصیلات
آگ شب کے وقت تقریباً بارہ بجے ایس آر آٹوموبائل کی دکان میں لگی، جو ایک عمارت کی گراؤنڈ فلور پر واقع ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کو فوری طور پر اطلاع دی گئی اور فائر فائٹرز موقع پر پہنچے، لیکن دکان کا شٹر توڑنے کے لیے جے سی بی کو بلانا پڑا جس سے آگ پر قابو پانے میں مشکل پیش آئی۔
آخرکار، فائر فائٹرز نے دو گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر قابو پایا۔

آگ لگنے کی وجہ
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، آگ کے لگنے کی ممکنہ وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جارہی ہے، جو اکثر پرانی برقی تاروں یا غیر معیاری وائرنگ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

نقصان
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق، دکان میں موجود مال کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچتی ہے جو جل کر تباہ ہوگیا۔ خوش قسمتی سے، اس حادثے میں کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

فائر سیفٹی کے مسائل
اس واقعے نے حیدرآباد میں تجارتی علاقوں میں فائر سیفٹی کے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
آگ لگنے کے عام اسباب:

  • برقی شارٹ سرکٹ
  • آتش گیر مواد جیسے فیول، لائیکرینٹس اور سالوینٹس
  • فائر سیفٹی آلات کی کمی

مستقبل میں آگ سے بچاؤ کے لیے اقدامات

  • دکانوں میں برقی نظام کی باقاعدہ جانچ پڑتال
  • فائر ایکسٹنگوئشرز، اسپرنکلرز اور اسموک ڈیٹیکٹرز کی تنصیب
  • عملے کو فائر سیفٹی کی بنیادی تربیت فراہم کرنا
  • فائر سیفٹی آڈٹ کا باقاعدگی سے انعقاد

نتیجہ
ایس آر آٹوموبائل میں لگی آگ حیدرآباد میں تجارتی جگہوں پر فائر سیفٹی کے اقدامات کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ واقعہ حکام اور دکانداروں کے لیے ایک ویک اپ کال ہے کہ مستقبل میں ایسی وارداتوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔