حیدرآباد بھی فضائی آلودگی سے متاثر
سنٹرل یونیورسٹی کے پاس (ایئر کوالٹی انڈیکس 128) اور زو پارک کے پاس (ایر کوالٹی انڈیکس 129) درج کیا گیا۔ ڈاکٹر نرسمہا ریڈی جیسے ماہرین ماحولیات نے حیدرآباد میں ایر کوالٹی انڈیکس پر اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حیدرآباد: حیدرآباد بھی فضائی آلودگی سے شدید متاثر شہر بن گیا ہے جہاں ہوا کے معیار میں زبردست گراوٹ آئی ہے اگرچہ کہ موسم سرما کی آمد کے بعد پانچ بجے سے ہی موسم سرد ہوتا جا رہا ہے اور راتوں میں شدید سردی ہو رہی تاہم، گزشتہ ہفتہ کے دوران شہر میں ہوا کے معیار میں نمایاں طور پر خرابی درج کی گئی ہے۔
شہر میں 24 نومبر تک، ایئر کوالٹی انڈیکس 111 کی سطح کے ساتھ ناقص درجہ بندی کی سطح تک پہنچ گیا۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ نے شہر کے کئی حصوں بشمول بنجارہ ہلز (ایئر کوالٹی انڈیکس 133) آلودگی سطح کی اطلاع دی ہے۔
سنٹرل یونیورسٹی کے پاس (ایئر کوالٹی انڈیکس 128) اور زو پارک کے پاس (ایر کوالٹی انڈیکس 129) درج کیا گیا۔ ڈاکٹر نرسمہا ریڈی جیسے ماہرین ماحولیات نے حیدرآباد میں ایر کوالٹی انڈیکس پر اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بولارم اور کوکٹ پلی جیسی جگہوں پر سڑکوں کی تعمیر اور صنعتی علاقوں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں سے کاربن کے اخراج کی سطح کا اندازہ لگانے کی اہمیت پر زور دیا، جو شہر میں آلودگی کی اہم وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کومپلی، کوکہ پیٹ اور جوبلی ہلز جیسے کچھ اہم علاقوں میں ہوا کے معیار کی مانیٹر نگ ناکافی ہیں، جہاں ٹرافک کا اژدھام اور بڑے پیمانہ پر جاری تعمیراتی کام فضائی آلودگی کے مسئلہ کو پیچیدہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا اکثر سردیوں میں ہوا کے معیار میں خرابی کا رجحان ہوتا ہے کیونکہ دھول کے ذرات زیادہ دیر تک ہوا میں برقرار رہتے ہیں، جس سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔