حیدرآباد: مکرم جاہ بہادر کے آخری دیدار کے لئے چومحلہ پیالیس پر عوام کا ہجوم
چومحلہ پیلس ٹرسٹ کے مطابق صبح 8 بجے سے آخری دیدار کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور تادم تحریر آخری نظام کے دیدار کے لئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے آٹھویں اور آخری نظام میر برکت علی خان بہادر مرحوم کے آخری دیدار کے لئے شہر کے لوگوں کی کثیر تعداد آج صبح چومحلہ پیالیس پہنچی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا انتقال 14 جنوری کو ترکی میں ہوا تھا۔
ترکی سے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے ان کا جسد خاکی منگل کو حیدرآباد لایا گیا اور شمس آباد ایرپورٹ سے سیدھے چومحلہ پیالیس لے جایا گیا جہاں شاہی خاندان کے ارکان خاندان نے ان کا دیدار کیا اور شام میں وزیراعلیٰ تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے چومحلہ پیالیس کا دورہ کرتے ہوئے آخری نظام کا دیدار کیا اور انہیں خراج ادا کیا۔
مکرم جاہ کے بیٹے شہزادہ عظمت جاہ اور بیٹی شہزادی شاہکار میت کے ساتھ تھے۔
چومحلہ پیلس ٹرسٹ کے مطابق صبح 8 بجے سے آخری دیدار کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور تادم تحریر آخری نظام کے دیدار کے لئے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
میت کو شام 4 بجے کے قریب چومحلہ پیلس سے تاریخی مکہ مسجد لے جایا جائے گا۔ نماز جنازہ کے بعد مکرم جاہ بہادر کو مسجد کے احاطے میں آصف جاہی خاندان کے مقبرے میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
1967 میں جب حیدرآباد کے ساتویں نظام میر عثمان علی خان کا انتقال ہوا تو تقریباً 10 لاکھ لوگوں نے جنازے میں شرکت کی تھی۔ امکان ہے کہ شہر میں آج بھی ایسا ہی جلوس دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
اسی دوران مکرم جاہ کے جلوس جنازہ کے پیش نظر حیدرآباد پولیس نے ٹریفک کا رخ موڑ دیا۔ یہ پابندیاں چہارشنبہ کی صبح 8 بجے سے نافذ ہوچکی ہیں جو نمازہ جنازہ اور تدفین کے تمام مراحل کی تکمیل تک برقرار رہیں گی۔