محبتِ رسول ﷺ کا راستہ محبتِ اہلِ بیتؑ سے ہو کر گزرتا ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری
یہ آیت، تمام مفسرین کے مطابق، اہلِ بیتِ اطہار علیہم السلام کی شان میں نازل ہوئی۔ مولانا نے فرمایا کہ جس مقام پر قرآن نازل ہو رہا ہے، اللہ اُس مقام کی قسم کھاتا ہے، تو اہلِ بیتؓ کو اس مقام کی قسم سے کیسے خارج کیا جا سکتا ہے؟

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے محرم الحرام کی مناسبت سے اپنے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ محبتِ اہلِ بیت علیہم السلام، درحقیقت محبتِ رسول ﷺ کا سب سے مضبوط ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم کے ایام ہمیں ان عظیم ہستیوں کی یاد دلاتے ہیں جنہوں نے دینِ اسلام کی بقا کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں، اور اللہ کی رضا کے لیے بے خوف و خطر میدانِ کربلا میں کھڑے ہو گئے۔
محبتِ اہلِ بیت عینِ ایمان ہے
مولانا نے زور دے کر کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ سے اس لیے محبت کرو کہ اُس نے تم پر بے شمار نعمتیں نازل کیں۔ مجھ سے اس لیے محبت کرو کہ اللہ تم سے محبت کرے اور میری اہلِ بیت سے اس لیے محبت کرو کہ میں تم سے محبت رکھوں۔ یہ محبت دراصل ایمان کی تکمیل ہے۔
قرآن اور اہلِ بیت کا تعلق
مولانا صابر پاشاہ قادری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جن مقامات پر قرآن نازل ہوا، ان کی قسم کھائی ہے۔ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عباسؓ اور دیگر مفسرین کے اقوال کی روشنی میں فرمایا کہ جب قرآن کے نازل ہونے کی جگہوں کی قسم کھائی جا سکتی ہے، تو جن ہستیوں پر قرآن نازل ہوا یا جن کے سبب آیات نازل ہوئیں، ان کی عظمت کا کیا عالم ہوگا؟
ایثار اہلِ بیت کی قرآنی گواہی
انہوں نے واقعۂ ایثار کا حوالہ دیا کہ جب حسنین کریمینؓ کی صحت یابی پر روزے رکھے گئے، تو افطار کے وقت تین دن تک مسکین، یتیم اور قیدی کو کھانا دے دیا گیا، اور خود اہلِ بیت نے صرف پانی سے روزہ افطار کیا۔ اس عظیم ایثار پر سورہ الدہر کی آیت نازل ہوئی:
"اور وہ کھانا کھلاتے ہیں اللہ کی محبت میں، محتاج، یتیم اور قیدی کو۔”
یہ آیت، تمام مفسرین کے مطابق، اہلِ بیتِ اطہار علیہم السلام کی شان میں نازل ہوئی۔ مولانا نے فرمایا کہ جس مقام پر قرآن نازل ہو رہا ہے، اللہ اُس مقام کی قسم کھاتا ہے، تو اہلِ بیتؓ کو اس مقام کی قسم سے کیسے خارج کیا جا سکتا ہے؟
اہلِ بیت سے محبت دین کی بنیاد ہے
انہوں نے امام شافعی رحمہ اللہ کا قول نقل کرتے ہوئے کہا:
"اے اہل بیتِ رسول ﷺ! تمہاری محبت اللہ نے قرآن میں فرض کر دی ہے۔”
مولانا نے کہا کہ امام حسینؓ، سیدہ فاطمہؓ، حضرت علیؓ اور حسنین کریمینؓ کی محبت وہ خزانہ ہے جس سے ہمیں اللہ، رسول ﷺ، اور قرآن کا قرب حاصل ہوتا ہے۔ اہلِ بیت کی شان میں نازل ہونے والی آیات نہ صرف ان کے عظیم مقام کی دلیل ہیں بلکہ ہمارے لیے ایمان کا معیار بھی۔