حیدرآباد

حیدرآباد: پولیس نے موڈیفائیڈ سائلنسرس کو تلف کردیا

ٹریفک پولیس نے اس مسئلہ کے حل کے لئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ حالیہ کارروائی میں، پولیس نے 1,910 معاملات درج کئے اور 1,000 سے زائد موڈیفائیڈ سائلنسرس کو ضبط کر کے انہیں رولر کے ذریعہ تلف کردیا۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں موڈیفائیڈ موٹر سائیکل سائلنسرس کی وجہ سے صوتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے شہریوں کی روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حالت نشہ میں ڈرائیونگ پر 13,429 افراد پر عدالت میں مقدمہ
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

شہری علاقوں میں رہنے والوں نے شکایت کی ہے کہ نوجوان موٹر سائیکل سوار اپنی گاڑیوں میں غیر قانونی سائلنسرس نصب کر کے رات کے اوقات میں تیز آوازیں پیدا کرتے ہیں، جو بچوں، بزرگوں اور مریضوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ٹریفک پولیس نے اس مسئلہ کے حل کے لئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ حالیہ کارروائی میں، پولیس نے 1,910 معاملات درج کئے اور 1,000 سے زائد موڈیفائیڈ سائلنسرس کو ضبط کر کے انہیں رولر کے ذریعہ تلف کردیا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق، موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 190(2) کے تحت، اگر کسی موٹر سائیکل کا سائلنسر یا پریشر ہارن 80 ڈیسیبل سے زیادہ آواز پیدا کرے تو اس پر 10,000 روپے تک جرمانہ اور چھ ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق، مسلسل بلند آوازوں کی زد میں رہنے سے ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، اور بچوں میں توجہ کی کمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس نہ صرف اہم سڑکوں پر بلکہ گلیوں اور محلوں میں بھی نگرانی بڑھائے تاکہ اس مسئلہ پر قابو پایا جا سکے۔