کھیل

اب لوگ مجھے پہچاننے لگے ہیں: رنکو سنگھ

رنکو سنگھ کا کہنا ہے کہ گجرات ٹائٹنز کے خلاف آخری اوور میں پانچ چھکے لگانے کے بعد ان کی زندگی بہت بدل گئی ہے اور اب مزید لوگ انہیں پہچاننے لگے ہیں۔

کولکتہ: آئی پی ایل 2023 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے بہترین بلے باز کے طور پر ابھرنے والے رنکو سنگھ کا کہنا ہے کہ گجرات ٹائٹنز کے خلاف آخری اوور میں پانچ چھکے لگانے کے بعد ان کی زندگی بہت بدل گئی ہے اور اب مزید لوگ انہیں پہچاننے لگے ہیں۔

متعلقہ خبریں
میرے کام کا بوجھ دوسروں سے دو یا تین گنا زیادہ ہے: ہاردک پانڈیا
راشد خان نے پرپل کیاپ پر قبضہ جمالیا
سلیکٹرس ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کے موڈ میں نہیں، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ۔کوہلی اور پنت کو جگہ ملنا تقریباً یقینی
اِس شکست کو ہضم کرنا مشکل: ایڈن مارکرم
ایل پی جی گودام میں سونے والا رنکو سنگھ آئی پی ایل کا سوپر اسٹار بن گیا

کے کے آر کے لیے فنشر کے طور پر چمکنے والے رنکو نے ہفتہ کی رات لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف 33 گیندوں پر ناٹ آوٹ 67 رن بنائے، حالانکہ ان کی ٹیم فتح سے ایک رن دور رہ گئی۔

جب کے کے آر کو آخری اوور میں 21 رن درکار تھے تو یش ٹھاکر نے پہلی تین گیندوں پر صرف تین رن دیے۔ رنکو نے چوتھی گیند پر چھکا لگایا، لیکن چوتھی گیند پر صرف چوکا لگنے کی وجہ سے کے کے آر کی جیت کی امید ختم ہو گئی ۔ آخری گیند پر چھکا لگانے کے باوجود رنکو کے کے آر کو ہدف تک نہیں لے جا سکے۔

جب رنکو سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے گجرات کے خلاف پانچ گیندوں میں جو پانچ چھکے لگائے تھے وہ ان کے ذہن میں تھے، تو انہوں نے کہا، "یہ میرے ذہن میں تھا، میں نے وہ پانچ چھکے لگائے، اس لیے میں پرسکون تھا اور میں پر امید تھا۔” مجھے یقین تھا میں صورتحال کو سنبھالوں گا، ہمیں آخری اوور میں 21 رن درکار تھے۔ میں ایک گیند کو ٹھیک سے نہیں مار سکا اور وہ چوکا چلا گیا۔

رنکو نے گزشتہ آئی پی ایل میں لکھنؤ کے خلاف 15 گیندوں پر 40 رن کی اننگز کھیل کر سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی تھی۔ اگرچہ کے کے آر وہ میچ ہار گیا، لیکن رنکو اپنی کارکردگی کی بنیاد پرکے کے آر کے اہم کھلاڑی بن گئے۔ رنکو نے بھلے ہی اس سیزن میں آئی پی ایل کے سب سے کامیاب سیزن کا اختتام 59.25 کی اوسط سے 474 رن کے ساتھ کیا ہو، لیکن وہ فی الحال ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنانے کے بارے میں نہیں سوچ رہے ہیں۔

رنکو نے کہا کہ اگر سیزن اچھا رہا تو خوشی ہوگی لیکن میں ہندوستانی ٹیم میں سلیکشن کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہوں، میں اپنے منصوبوں پر قائم رہوں گا اور پریکٹس کرتا رہوں گا، نام اور انعامات آتے رہیں گے لیکن میں محنت جاری رکھوں گا۔ "