حیدرآباد کے امیر پیٹ میٹرو اسٹیشن میں پانی جمع ہونے کے مسئلہ کوحل کرنے حیدرا کے اقدامات
حیدرآباد کے امیربیٹ میٹرو اسٹیشن اور میتری ونم کے علاقہ میں بارش کے دوران پانی جمع ہونے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے حیدرآباد ڈیزاسٹررسپانس اینڈ ایسٹ پروٹکشن ایجنسی(حیدرا) نے اقدامات شروع کیے ہیں۔ وزیراعلی ریونت ریڈی کی ہدایت پر حیدراکمشنر اے وی رنگناتھ نے علاقہ کا معائنہ کیا۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے امیربیٹ میٹرو اسٹیشن اور میتری ونم کے علاقہ میں بارش کے دوران پانی جمع ہونے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے حیدرآباد ڈیزاسٹررسپانس اینڈ ایسٹ پروٹکشن ایجنسی(حیدرا) نے اقدامات شروع کیے ہیں۔ وزیراعلی ریونت ریڈی کی ہدایت پر حیدراکمشنر اے وی رنگناتھ نے علاقہ کا معائنہ کیا۔
کمشنر نے کرشن کانت پارک میں موجود تالاب اور اطراف کے نالوں کا جائزہ لیا۔ جوبلی ہلز روڈ نمبر 10، وینکٹ گری، رحمت نگر اور یوسف گوڑہ سے بہہ کر آنے والے نالوں کے بہاؤ کو دیکھا۔ ماہرین کی رائے ہے کہ اگر اوپر سے آنے والا پانی کرشن کانت پارک کے تالاب کی طرف موڑ دیا جائے تو کافی حد تک سیلابی پانی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
اس وقت پانی سیدھا مدهورانگر کے راستے امیربیٹ تک پہنچ رہا ہے جس کے باعث میٹرو اسٹیشن کے نیچے پانی جمع ہوجاتا ہے۔ امیربیٹ کا علاقہ زمین کی سطح پر برابر ہونے کی وجہ سے پانی کے نکاسی میں دشواری پیش آرہی ہے۔
کمشنر نے ہدایت دی کہ امیربیٹ۔سنجیوریڈی نگر مین روڈ پر نالوں کے لیے بچھائی گئی پائپ لائنوں میں رکاوٹوں کی نشاندہی کے لیے جی پی آر ایس سروے کیا جائے۔
دوسری جانب میڑچل۔ملکاجگری ضلع کے کوکٹ پلی منڈل میں ای وی بی پور کے مقام پر نالے پر کی گئی ناجائز تعمیرات کو حیدرانے ہٹا دیا۔ رپورٹ کے مطابق پریک تالاب سے نکلنے والے اس نالے کی چوڑائی 10 میٹر تھی لیکن تین میٹر سے زائد حصے پر قبضہ کرلیا گیا تھا
اور اس پر دو شٹر بھی کھول دیے گئے تھے۔ نالہ پر قبضے کے باعث سائی بابا کالونی، ایچ ایل کالونی اور میتری نگر میں سیلابی صورتحال پیدا ہورہی تھی۔ واٹربورٖڈ کی سفارش پر کی گئی انہدامی کارروائی سے مقامی افراد نے اطمینان کا اظہار کیا۔