تلنگانہ

کانگریس ایم پی کے قبضہ سے غیر محسوب رقم کی ضبطی، راہول خاموش کیوں؟ کشن ریڈی کا سوال

مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے اتوار کے روز سوال کیا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی، ان کی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھیراج پرساد ساہو کے دفاتر کے احاطہ سے کروڑہا روپے کی ضبطی کے معاملہ پر خاموش کیوں ہیں؟۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی نے اتوار کے روز سوال کیا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی، ان کی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھیراج پرساد ساہو کے دفاتر کے احاطہ سے کروڑہا روپے کی ضبطی کے معاملہ پر خاموش کیوں ہیں؟۔

متعلقہ خبریں
مرکزی وزیر کشن ریڈی کی 73ویں آئی پی سی اختتامی تقریب میں شرکت اور خطاب
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی

محکمہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے حالیہ دنوں ساہو کے دفاتر پر دھاوا کرتے ہوئے غیر محسوب کروڑہا روپے ضبط کئے تھے۔ یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کشن ریڈی جو تلنگانہ بی جے پی کے صدر بھی ہیں، نے شبہ ظاہر کیا کہ تلاشی مہم کے دوران ضبط شدہ بے حساب کروڑہا روپے کی رقم، آئندہ لوک سبھا انتخابات میں استعمال کی جانے کیلئے رکھی گئی تھی۔

انہوں نے ساہو کو ”بلیک منی (سیاہ دھن)“ کا ہیرو قرار دیا وار کہا کہ جھارکھنڈ کے ایم پی ساہوکا شمار، راہول گاندھی کے قریبی، بااعتماد لوگوں میں ہوتا ہے۔ دھیراج پرساد ساہو نے مبینہ طور پر گزشتہ سال بھارت جوڑو یاترا میں راہول گاندھی کی ضروریات کی تکمیل میں ان کی مدد کی۔

یہ ایک مثال ہے کہ کانگریس قائدین نے کس طرح ملک کو لوٹا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ عوام کو یہ بتائیں کہ پارٹی نے ساہو کو تین بار راجیہ سبھا کیلئے کیوں نامزد کیا ہے؟۔ محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے اڈیشہ کی بودھ ڈسٹیلری پرائیوٹ لمیٹڈ اور اس سے مربوط اداروں میں تلاشی کے دوران اب تک کی ریکارڈ نقدی ضبط کی گئی۔

اس دوران ساہو سے مربوط اداروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ اس دوران290 کروڑ روپے ضبط کئے گئے جو محکمہ انکم ٹیکس کے ایک کارروائی میں ضبط کردہ اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔ کشن ریڈی نے کہا کہ2018 کے راجیہ سبھا کے انتخابات میں دھیراج پرساد ساہو نے اپنے حلف نامہ میں 34کروڑ مالیت کے اثاثوں کا اعلان کیا تھا۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ ایم پی کے پاس اتنا زیادہ کالادھن کیسے آگیا۔ بی جے پی قائد نے ریمارک کیا کہ ملک بھر میں انکم ٹیکس کی کارروائیوں پر راہول گاندھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہیں مگر پارٹی کے ایم پی کے پاس سے غیر محسوب کروڑہا روپے کی ضبطی پر آخر راہول، نے ایکس پر کیوں پوسٹ نہیں کیا۔

پارٹی کے ایم پی کے دفاتر پر انکم ٹیکس حکام کے دھاوے پر آخر راہول نے کیوں ردعمل کا اظہار نہیں کیا؟۔ اس معاملہ پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیوں نہیں کیا؟

کرناٹک کی کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی کرپٹ سرگرمیوں کی وجہ سے کرناٹک سے کئی کاروباری ادارے دیگر ریاستوں کو منتقل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حالات میں کرناٹک میں انتخابات کئے جائیں تو بھگوا جماعت اکثریت کے ساتھ اقتدار پر واپس آئے گی۔