”میں نے کبھی تکبرانہ لہجہ استعمال نہیں کیا“۔ کے سی آر کا دعویٰ
آج ضلع کھمم کے حلقہ اسمبلی ستوپلی میں پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ریاست کا چیف منسٹر ہوں، علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول میں میرا کردار ناقابل فراموش رہا۔
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ہمارے خلاف گھمنڈ میں چور ہوتے ہوئے باتیں کررہے ہیں۔ آج ضلع کھمم کے حلقہ اسمبلی ستوپلی میں پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ریاست کا چیف منسٹر ہوں، علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول میں میرا کردار ناقابل فراموش رہا۔
ریاست کو ترقی اور خوشحالی کی سمت گامزن کیا ہوں مگر میں نے کبھی بھی غرور وتکبر میں وہیات لب ولہجہ میں بات نہیں کی ہے۔ صرف چار پیسے جیب میں آجانے سے اتنا تکبر، اتنا نشہ، کیا ضلع کھمم ان گھمنڈیوں کو برداشت کرے گا؟ اس ضلع میں پیسہ کے بل بوتے پر کب تک غیر اخلاقی سیاست چلتی رہے گی۔
ضلع کے عوام کو ان حقائق پر غور و خوص کرنا چاہئے۔ عوام کو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ معرکہ دو افراد کے درمیان نہیں ہے بلکہ دو سیاسی جماعتوں اور دو الگ الگ نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔ عوام کو ہر پارٹی کے نظریہ کو اچھی طرح سمجھتے ہوئے بہترین نظریات کی حامل جماعت کے حق میں اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال کرنا چاہئے۔
کے سی آر نے کہا کہ متحدہ آندھرا پر زیادہ عرصہ تک کانگریس کی حکومت رہی، طویل عرصہ تک تلگودیشم پارٹی نے بھی حکومت کی۔گزشتہ 10 سال کے دوارن تشکیل تلنگانہ کے بعد بی آر ایس نے کیا کیا ہے، سب کے سامنے ہے۔ اس لئے آپ تمام سے اپیل کررہا ہوں کہ ووٹ کا استعمال کافی سوچ کے بعد کریں۔
دل کی آواز پر جو سچ نظر آئے، جو اچھا دکھے اُسی کو ووٹ دیں۔ کے سی آر نے کہا کہ ہم نے حضور آباد میں دلت بندھو اسکیم پر صدفیصد عمل کیا۔ حلقہ اسمبلی مدھیرا کے چنتا کانی منڈل میں بھی صدفیصد عمل کیا گیا ہر شخص کا انتخاب انتہائی شفاف انداز میں کیا ہے۔
ہم مفاد پرست سیاست پر عمل نہیں کرتے، ریاست کے تمام عوام ہماری نظر میں ایک جیسے ہیں۔ کانگریس پر فلاحی اسکیمات پر عمل آوری میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ کیا مشن بھگیرتا، مشن کاکتیہ، دلت بندھو، رعیتو بندھو اسکیمات انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے نامزد کئے گئے۔ کانگریس ان فلاحی اسکیمات کو سیاسی تنازعہ بنانا چاہتی ہے اور عوام کو ان باتوں پر غور کرنا چاہئے۔