شمالی بھارت

ذاکر حسین کی رہائش گاہ اور فیکٹری سے 11 کروڑ روپے برآمد

انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کی جانب سے 11 / جنوری سے شروع کردہ تلاشی مہم اور دھاوؤں کا سلسلہ آج صبح تک جاری رہا۔

کولکتہ: انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کی جانب سے 11 / جنوری سے شروع کردہ تلاشی مہم اور دھاوؤں کا سلسلہ آج صبح تک جاری رہا۔

عہدیداروں نے ذاکر حسین کی رہائش گاہ، فیکٹری اور رائس ملز سے 11 کروڑ روپے برآمد کئے ہیں جو کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد کے حلقہ جنگی پور سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی ہیں۔

انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ذرائع نے مزید بتایا کہ مذکورہ رکن اسمبلی کی رہائش گاہ سے ہی 15کروڑ، 9 کروڑ روپے برآمد ہوئے ہیں جب کہ باقی 2 کروڑ روپے بیڑی فیکٹری سے برآمد کئے گئے ہیں۔ اِس میں رائس ملز سے برآمد کردہ رقم بھی شامل ہے جو کہ ذاکر حسین کی ملکیت ہے۔

ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر 2 مرتبہ منتخب ہوئے رکن اسمبلی مغربی بنگال کابینہ میں وزیر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے مرکزی مسلح فورسس کے ساتھ دھاوے کئے اور تلاشی لی، جس کا آغاز 11 / جنوری کو ہوا۔

آج دن کی اولین ساعتوں تک بھی عہدیداروں کی جانب سے تلاشی مہم اور دھاوؤں کاسلسلہ جاری رہا۔ رقم کے برآمد ہونے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے ذاکر حسین نے تلاشی مہم اور دھاوؤں کے طریقہ کار پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری رہائش گاہ اور فیکٹری کے مقامات پر آنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اِس طرح سے کارروائی کی گئی ہے جو قابل اعتراض ہے کیونکہ انکم ٹیکس کے عہدیداروں نے اپنے ساتھ مسلح فورسس کو بھی رکھا۔

انہوں نے کہا کہ میں کوئی عادی مجرم نہیں ہوں۔ میں ایک بزنس مین ہوں۔ اِس کے علاوہ عوامی منتخب نمائندہ بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ہراساں کرنے اور عوام میں میری امیج کو داغدار کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 23 سال سے باقاعدگی کے ساتھ دیانتداری کے ساتھ ٹیکس ادا کرتے آرہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ عہدیداروں نے جن مقامات پر دھاوے کئے، وہاں سے کئی دستاویزات اور الیکٹرانک ڈاکومنٹس بھی ضبط کئے ہیں۔ بی جے پی ریاستی یونٹ کے ترجمان سمک بھٹہ چاریہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے قائدین کی رہائش گاہ سے غیر محسوب رقم کی برآمد کوئی نہیں بات نہیں ہے، سابق میں اِس طرح کی برآمدات ہوچکی ہیں۔

اِس دوران ترنمول کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر سنتانو سین نے ادعا کیا ہے کہ مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے ترنمول کانگریس کے قائدین کو نشانہ بنایا جارہا ہے، کیا اِس طرح کے دھاوے بی جے پی قائدین کی رہائش گاہوں پر بھی کئے گئے؟۔