شمالی بھارت

جنسی ہراسانی کے الزامات سے صاف ہوکر نکلوں گا: برج بھوشن

برج بھوشن نے کہا،”تحقیقات میں فیڈریشن کا کوئی کردار نہیں ہے۔ پہلوانوں کی مانگ روز بروز بدل رہی ہے۔ میرے استعفیٰ کا مطلب الزام قبول کرنا ہے۔ میری مدت کارختم ہورہی ہے۔ مجھے مجرم بن کرعہدہ نہیں چھوڑنا۔ نئی باڈی بننے پر میری پوسٹ خود بخود ختم ہو جائے گی۔“

گونڈہ: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ وہ پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات سے صاف ہوکر نکلیں گے۔

متعلقہ خبریں
سدارامیا کو ’’کاہل‘‘ قرار دینے پر بی جے پی ایم پی کے خلاف ایف آئی آر درج
نابالغ ریسلر کی شناخت کا افشاء، پولیس کو ڈی سی ڈبلیو کی نوٹس
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چارج شیٹ پر جلد فیصلہ

انہوں نے پورے معاملے میں کانگریس اور بڑے صنعت کاروں کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو معاملے کی مکمل معلومات نہیں ہے۔

اپنی آبائی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا، ”مجھے عدالت پر پورا بھروسہ ہے۔ تفتیشی ایجنسی مجھے اور میرے حامیوں کو انصاف دلائے گی۔“ برج بھوشن نے تحقیقاتی ایجنسی سے جلد تحقیقات کرنے اور فیصلہ دینے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا،”تحقیقات میں فیڈریشن کا کوئی کردار نہیں ہے۔ پہلوانوں کی مانگ روز بروز بدل رہی ہے۔ میرے استعفیٰ کا مطلب الزام قبول کرنا ہے۔ میری مدت کارختم ہورہی ہے۔ مجھے مجرم بن کرعہدہ نہیں چھوڑنا۔ نئی باڈی بننے پر میری پوسٹ خود بخود ختم ہو جائے گی۔“

انہوں نے کہا کہ تفتیشی کمیٹی کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی پہلوان سپریم کورٹ چلے گئے۔ برج بھوشن نے سوال کیا، ’’نابالغ کوجانچ کمیٹی کے سامنے کیوں نہیں لایا گیا۔ میں نے حکومت اور کمیٹی کے فیصلے کا احترام کیا۔ مجھے ایم پی کا عہدہ ونیش پھوگاٹ کی مہربانی سے نہیں ملا۔“

قابل ذکر ہے کہ جنسی ہراسانی کے الزام میں برج بھوشن کے خلاف پہلوان نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ پولیس نے جمعہ کو اس سلسلے میں مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جنتر منتر پہنچ کر پہلوانوں کے دھرنے کی حمایت کی اور برج بھوشن سنگھ پر طاقت کے تحفظ کا الزام لگایا۔