دہلی

واجپائی وزیراعظم ہوتے تو وہ بھی ایمرجنسی نافذ کرتے: سنجے راؤت

مرکزی حکومت نے 25/ جون کو سمویدھان ہتیا دیوس (دستور کے قتل کا دن) قرار دیا ہے۔ اس معاملے پر اب سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔

ممبئی: مرکزی حکومت نے 25/ جون کو سمویدھان ہتیا دیوس (دستور کے قتل کا دن) قرار دیا ہے۔ اس معاملے پر اب سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔

شیوسینا یو بی ٹی کے لیڈر سنجے راؤ ت نے کہا کہ بی جے پی کے پاس کوئی کام نہیں بچا ہے۔ 50سال ہوگئے ہیں لوگ ایمرجنسی کو بھول چکے ہیں۔ اس ملک میں ایمرجنسی کیوں لگائی گئی تھی؟ کچھ لوگ ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام لیلا میدان میں کھلا اعلان ہوا تھا کہ ہمارے جوانو! حکومت کے احکامات پر عمل نہ کرو۔

پولیس فورس کو بھی بھڑکایا جارہا تھا کہ سرکاری احکامات پر عمل مت کرو۔ سنجے راؤت نے مزید کہا کہ ایسے میں اگر اٹل بہاری واجپائی بھی وزیراعظم ہوتے تو وہ بھی ایمرجنسی نافذ کردیتے۔ یہ قومی سلامتی کا معاملہ تھا کچھ لوگ ملک میں بم بنارہے تھے اور جگہ جگہ پر بم دھماکے کررہے تھے۔

یہ بات سبھی کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ کو ایمرجنسی کیا ہے، پتا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج نقلی شیوسینا کے ساتھ مل کر وہ جس بالا صاحب کی قصیدہ خوانی کررہے ہیں، اسی بالا صاحب نے اس وقت ایمرجنسی کی کھلی حمایت کی تھی، اندرا گاندھی کی کھلی تائید کی تھی اور ممبئی میں استقبال کیا تھا۔

اتنا ہی نہیں راؤ ت نے کہا کہ آر ایس ایس نے بھی ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔ سنجے راؤت نے کہا کہ یہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 10سال کا ہر ایک دن دستور کے قتل کے لیے جانا جائے گا۔ ایسا ایک دن بھی نہیں ہے جہاں جمہوریت کا تحفظ ہوا ہے۔

جس طرح سے مرکزی ایجنسیوں کا بیجا استعمال ہورہا ہے، بدعنوانی، لاقانونیت میں اضافہ ہوا ہے یہ ہر دن دستور کا قتل ہی ہے۔ نریندر مودی او ران کی حکومت کو اس لیے اکثریت نہیں ملی کیو ں کہ یہ دستور کا قتل کرناچاہتے تھے۔

a3w
a3w