امام و خطیب مسجد الحرام شیخ سعود الشوریم 32 سال بعد سبکدوش
شیخ سعود الشوریم ایک ممتاز اور مسلمہ قاری رہے ہیں جو 32 سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے 12 ربیع الاول 1443 کو مسجد الحرام، مکہ مکرمہ میں اپنی آخری نماز کی امامت کی تھی۔
مکہ مکرمہ: کئی مہینوں کی قیاس آرائیوں کے بعد حرمین شریفین کے امور کی دیکھ بھال کرنے والے مرکز نے رمضان سے قبل سالانہ تراویح کے شیڈول کی اجرائی عمل میں لائی جس کے ذریعہ اس بات کی تصدیق ہوئی کہ شیخ سعود الشوریم، مسجد الحرام کے امام و خطیب کی حیثیت سے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔
شیخ سعود الشوریم ایک ممتاز اور مسلمہ قاری رہے ہیں جو 32 سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے 12 ربیع الاول 1443 کو مسجد الحرام، مکہ مکرمہ میں اپنی آخری نماز کی امامت کی تھی۔ یہ ویڈیو اسی نماز کی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے اوئل جنوری سے ہی حرم کے ایک معروف امام کے استعفیٰ کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی تھیں۔ فروری میں ہی ایک ویب سائٹ نے جو اسلامی دنیا کی خبریں دیتی ہے، اس بات کی تصدیق کی تھی کہ زیر بحث امام درحقیقت شیخ سعود الشوریم تھے۔
تاہم ان کے قبل از وقت سبکدوش ہونے کی وجوہات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ انہیں مسجد الحرام کے بے حد خوش الحان قاریوں، ائمہ و خطباء میں شمار کیا جاتا ہے۔
صورتحال کی جانکاری رکھنے والے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ خود امام شیخ سعود الشوریم نے انہیں سبکدوش کرنے کی گذارش کی تھی۔
اب شیخ شوریم کی غیر حاضری مسجد الحرام کے ایک دور کے خاتمے کی علامت ہوگی جہاں 32 برس تک ان کی مانوس آواز گونجتی رہی ہے۔ اب رمضان المبارک میں تراویح کے موقع پر ان کی آواز سنائی نہیں دے گی۔