امریکہ و کینیڈا

امریکہ میں مکان مالک نے فلسطینی نژاد معصوم بچے پرچاقو سے وحشیانہ حملہ کرکے اس کی جان لے لی

امریکہ میں ایک 71 سالہ شخص نے فلسطین نژاد 6 سالہ معصوم بچے پر 26 بار چاقو سے وحشیانہ حملہ کرکے اس کی جان لے لی جبکہ معصوم بچے کی ماں حملے میں شدید طور پر زخمی ہیں۔

واشنگٹن: امریکہ میں ایک 71 سالہ شخص نے فلسطین نژاد 6 سالہ معصوم بچے پر 26 بار چاقو سے وحشیانہ حملہ کرکے اس کی جان لے لی جبکہ معصوم بچے کی ماں حملے میں شدید طور پر زخمی ہیں۔

متعلقہ خبریں
پرینکا چوپڑا نے بالی ووڈ چھوڑنے کی وجہ بتاتی
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
22جنوری کو رام مندر کا افتتاح،واشنگٹن میں ایک ماہ طویل تقاریب کا آغاز
امریکہ کا عمران خان اور دیگر قیدیوں کی حفاظت پر اظہارِ تشویش
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس

ایک 71 سالہ جوزف زوبا پر دو افراد کو مسلمان ہونے کی وجہ سے چھرا گھونپنے کے بعد قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان موجودہ تنازعہ کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ ماں اور اس کے بیٹے پر حملے سے "دکھی” ہیں، جو فلسطینی نژاد امریکی تھے۔مسٹر بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، "نفرت کے اس خوفناک عمل کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے، اور یہ ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہے ۔

امریکہ میں پولیس نے اس 71 سالہ شخص کو قتل اور نفرت پر مبنی جرم کے الزام میں گرفتار کیا ہے، جس نے ایک چھ سالہ فلسطین نژاد لڑکے اور اس کی ماں پر چاقو سے حملہ کیا، جس میں لڑکا ہلاک ہو گیا، جبکہ اس کی 32 سالہ ماں کو شدید زخم آئے ہیں۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق شکاگو کے مضافاتی علاقے میں ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ ”تفتیشی اہلکار اس بات کا تعین کرنے میں کامیاب رہے کہ اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو مشتبہ شخص نے اس لیے نشانہ بنایا، کیونکہ وہ مسلمان تھے۔”

ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ لڑکے پر سات انچ کے ایک فوجی طرز کے چاقو سے 26 بار حملہ کیا گیا۔ 32 سالہ خاتون کو بھی چاقو کے متعدد زخم آئے اور ان کی حالات تشویش ناک ہے، تاہم توقع ہے کہ وہ زندہ بچ جائیں گی۔

ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان موجودہ تنازعے کی وجہ سے متاثرین کو نشانہ بنایا گیا۔ اس بیان کے مطابق ہفتے کی صبح اسے خاتون کی طرف سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی، جس نے بتایا کہ اس کے مکان مالک نے اس پر حملہ کر دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ خاتون نے بتایا کہ وہ ”باتھ روم میں بھاگیں اور اپنے حملہ آور سے لڑتی رہیں۔” جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تب تک خاتون اور لڑکے کے سینے، دھڑ اور اوپری حصے پر متعدد حملوں سے کئی زخم لگ چکے تھے۔ دونوں متاثرین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

شکاگو میں کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد ریحاب نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا، ”ہم غمزدہ ہیں، اور ہماری دعائیں پیارے لڑکے اور اس کی ماں کے ساتھ ہیں۔”

تنظیم نے متاثرین کی ایک فلسطینی نژاد امریکی لڑکے کے طور پر کی ہے، جو حال ہی میں چھ برس کا ہوا تھا، اور ان کی ماں کا نام حنان شاہین بتایا گیا ہے۔

سی اے آئی آر نے اپنے ایک بیان میں کہا، ”ہم مقامی حکام کی سرکاری تحقیقات کا انتظار کر رہے ہیں، اس وقت ہم جس چیز کی تصدیق کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے اپنے گھر میں ایک چھ سالہ بچہ ہے، جس نے ابھی چند ہفتے قبل اپنی سالگرہ منائی تھی اورایک ماں ہسپتال میں شدید حالت میں پڑی ہیں، دونوں پر ایک درجن سے بھی زیادہ بار چاقو سے حملہ کیا گیا۔”

تنظیم کے مطابق یہ خاندان گزشتہ دو برس سے اس گھر کے گراؤنڈ فلور پر مقیم تھا اور اطلاعات کے مطابق مشتبہ شخص ان کا مکان مالک تھا۔