مشرق وسطیٰ

غزہ کے بچوں کے زخم اور اموات انسانیت پر داغ ہیں: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں اور مسلط کردہ جنگ کو 6 ماہ مکمل ہوگئے۔ غزہ میں بچوں کی اموات تمام انسانیت پر دھبہ ہیں۔

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں اور مسلط کردہ جنگ کو 6 ماہ مکمل ہوگئے۔ غزہ میں بچوں کی اموات تمام انسانیت پر دھبہ ہیں۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
کورونا نے پیرس اولمپکس میں بھی دہشت پھیلادی، 40 سے زیادہ اتھلیٹس متاثر
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ غزہ کے بچوں کے زخم اور انکی اموات انسانیت پر داغ بنے رہیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ موجودہ اور آنے والی نسلوں پر یہ حملے ختم ہونے چاہیے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ بنیادی ضروریات، خوراک، ایندھن اور صحت کی دیکھ بھال سے انکار غیرانسانی اور ناقابل برداشت ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق شہید فلسطینیوں میں 13 ہزار سے زائد تعداد بچوں کی ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہ فوری جنگ بندی کی جائے اس سے پہلے کے بہت دیر ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی اندھا دھند بمباری کی وجہ سے غزہ میں وسیع پیمانے پر قتل عام اور تباہی ہوئی، اسرائیلی فوج بمباری کی مہم میں مصنوعی ذہانت کو شناخت کرنے کے ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ ہلاکتیں ہورہی ہیں۔

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ غزہ پٹی میں جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کی مثال نہیں ملتی، جس میں 10 لاکھ سے زائد لوگ غذائی قلت اور بھوک کا سامنا کررہے ہیں۔

a3w
a3w