امریکہ و کینیڈا

’ایران چنددن میں اسرائیل پر حملہ کردے گا‘۔ امریکہ اپنے حلیف کے دفاع کی تیاری میں

بائیڈن نظم و نسق کو یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں ایران، اسرائیل پر حملہ کردے گا۔ امریکہ اِس حملہ کو ناکام کرنے کی تیاری میں ہے۔ 3امریکن ذرائع نے ایکسیوس کو یہ بات بتائی۔

واشنگٹن: بائیڈن نظم و نسق کو یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں ایران، اسرائیل پر حملہ کردے گا۔ امریکہ اِس حملہ کو ناکام کرنے کی تیاری میں ہے۔ 3امریکن ذرائع نے ایکسیوس کو یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ پارٹی اور قوم کی خدمت کروں گی : کملا ہیرس
سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے چوکسی اختیار کرنے عہدیداروں کو ہدایت: اتم کمار ریڈی
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط

تہران میں اسمٰعیل ھنیہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے ایران کا حملہ 13اپریل جیسا ہوسکتا ہے، لیکن اِس بار یہ حملہ بڑا ہوسکتا ہے اور اس میں لبنانی حزب اللہ بھی حصہ لے سکتی ہے۔ امریکی انتظامیہ کو اندیشہ ہے کہ 4ماہ قبل اسرائیل کے دفاع میں جو علاقائی اور بین الاقوامی تائید حاصل ہوئی تھی، وہ شائد اِس بار نہ مل سکے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے انڈریوس ایربیس میں میڈیا سے بات چیت میں مانا کہ اسمٰعیل ھنیہ کی ہلاکت سے غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کی کوششوں میں مدد ملنے والی نہیں۔ جوبائیڈن نے کل اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا تھا۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے پر تشویش ظاہر کی۔

پی ٹی آئی کے بموجب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو سے فون پر بات کی اور کہا کہ ایران اور اس پر درپردہ حلیفوں کی طرف سے لاحق تمام خطرات میں اسرائیل کی حفاظت کی جائے گی۔ اسرائیل تہران میں حماس کے اعلیٰ رہنما کے قتل کے بعد جوابی کارروائی کا سامنا کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

نائب صدر کملاہیرس نے بھی جو ڈیموکریٹک امیدوار کی حیثیت سے 5نومبر کا صدارتی الیکشن لڑ رہی ہیں، جمعرات کے دن فون پر بات چیت کی۔ امریکی صدر نے بیلسٹک میزائیل اور ڈرون حملوں سے بچانے اسرائیل کی مدد کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نتن یاہو کی حکومت نے تہران میں اسمٰعیل ھنیہ کے قتل پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن فلسطینی گروپ نے اس کے لئے اسے ہی موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔

ایران نے ہلاکت کا انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔ حماس کے فوجی شعبہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کو نئی جہت دے گا جس سے بڑے اثرات ہوں گے۔ یواین آئی کے بموجب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایران کی جانب سے کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کی صورت میں امریکہ، اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کا پابند ہے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ موقف دونوں سربراہان کے درمیان جمعرات کے روز ہونے والے ٹیلیفون رابطے میں سامنے آیا۔بیان میں بتایا گیا کہ گفتگو میں امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس بھی شریک تھیں۔ اس موقع پر صدر بائیڈن نے خطے میں بھڑکی کشیدگی کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جاری کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان بات چیت میں اسرائیل کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کے دفاع کو سہارا دینے کی کوششیں بھی زیر بحث آئیں۔ ان خطرات میں بیلسٹک میزائل اور ڈروان طیاروں سے حملے شامل ہیں۔العربیہ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے بیان میں واضح کیا گیا کہ اسرائیل کی حمایت کرنے کی کوششوں میں امریکی دفاعی ہتھیاروں کے تعینات کی نئی کارروائیاں شامل ہو سکتی ہیں۔

بائیڈن اور نتن یاہو کے درمیان ٹیلی فون پر یہ رابطہ ایسے وقت ہوا ہے جب تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسمٰعیل ھنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا جا رہا ہے، ھنیہ منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب ہلاک کر دئے گئے تھے۔ اس دوران اسرائیل نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اہم ترین عسکری کمانڈر فواد شکر کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

دوسری جانب تہران میں ایرانی ذمہ داران اور ایران نواز تنظیموں کے نمائندگان کے درمیان ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں حماس اور حزب اللہ کے نمائندے بھی شریک تھے۔ اس موقع پر اسرائیل کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی کے منظرناموں پر گفتگو ہوئی۔

شرکاء نے اس امکان پر غور کیا کہ جوابی کارروائی ایک ساتھ کی جائے مثلا ایران، حزب اللہ اور حوثی ملیشیا سب ایک ہی وقت میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنائیں… اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہر فریق الگ الگ مگر باہمی رابطہ کاری سے جواب دے۔عراق میں اسلامی مزاحمت کی قیادت نے اس بت کو ترجیح دی کہ پہلی جوابی کارروائی کی قیادت ایران کرے جس میں عراق، یمن اور شام سے گروپ بھی شریک ہوں، اس کے بعد دوسرا جواب حزب اللہ کی طرف سے دیا جائے۔

a3w
a3w