ایران کے جوہری سربراہ کا آئی اے ای اے سے "غیر فعالیت” ختم کرنے کا مطالبہ
مسٹر اسلام نے آئی اے ای اے سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنی "غیرفعالیت" کو ختم کرے اور اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کرے، جو کہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔

تہران: ایران کے جوہری سربراہ نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی "غیر فعالیت” کو ختم کرے اور ایران کی "پرامن” جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرے. یہ بات نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ میں بتائی گئی۔
یہ بات ایران کے جوہری توانائی کی تنظیم کے سربراہ محمد اسلام نے جمعرات کے روز صوبہ مرقزی کی خندب کاؤنٹی میں واقع اراک ہیوی واٹر ریسرچ ری ایکٹر کی تنصیب پر اسرائیلی حملے کے بعد بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے صدر رافیل گروسی کے نام ایک خط میں کہی۔
مسٹر اسلام نے آئی اے ای اے سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنی "غیرفعالیت” کو ختم کرے اور اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کرے، جو کہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع جمعرات کو ساتویں روز میں داخل ہو گیا۔ یہ اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران پر فضائی حملے شروع کرنے کے بعد شروع ہوا، جس میں ملک کی فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور کئی اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
ایران نے بھی اسرائیل کے اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کر کے جواب دیا۔ قبل ازیں جمعرات کو ایک میزائل جنوبی اسرائیل میں سوروکا میڈیکل سینٹر کی ایک عمارت سے ٹکرا گیا، اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 71 افراد زخمی ہوئے۔