مشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کے فضائی حملہ میں اسماعیل ہانیہ کے نوجوان بیٹے حازم ہانیہ شہید؟

حماس کی جانب سے ان خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں گئی اور نہ ہی اس حوالے سے اسماعیل ہانیہ کا کوئی بیان منظر عام پر آیا ہے جو اس وقت کسی نامعلوم مقام پر مقیم ہیں۔

غزہ: غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم ہانیہ اسرائیلی فوج کے ایک فضائی حملہ میں شہید ہوگئے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت سے تعلق رکھنے والے معروف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اطلاع دی گئی ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم اسماعیل ہانیہ کو شہید کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
سنگاریڈی ضلع میں مزارات کو نقصان، جمعیۃ علماء کا احتجاجی میمورنڈم، ایس پی کا تعمیر نو کا وعدہ
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان

مقامی فلسطینی میڈیا نے ان سوشل میڈیا دعوے کی بنیاد پر کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس سے عمارت مکمل طور پر تبا ہوگئی۔

مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر اس عمارت میں حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے خاندان کے کچھ افراد مقیم تھے۔ حملہ میں اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حازم ہنیہ کی شہادت کی غیر مصدقہ اطلاع ہے۔

حماس کی جانب سے ان خبروں کی تردید یا تصدیق نہیں گئی اور نہ ہی اس حوالے سے اسماعیل ہانیہ کا کوئی بیان منظر عام پر آیا ہے جو اس وقت کسی نامعلوم پر مقیم ہیں۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق حازم ہانیہ کی عمر محض 22 سال تھی اور وہ کالج کے طالب علم تھے۔ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی غزہ جنگ میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 14 افراد شہید ہوچکے ہیں۔