تلنگانہ

جینور فساد: تلنگانہ مائناریٹیز کمیشن نے کلکٹر اور ایس پی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی

صدرنشین کمیشن طارق انصاری نے اس معاملہ پر ضلع آصف آباد کمرم بھیم کے کلکٹر اور ایس پی سے بات چیت کرتے ہوئے ان دونوں اعلیٰ عہدیدروں سے فساد سے ہوئے نقصانات اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹیز کمیشن نے ضلع آصف آباد کمرم بھیم کے جینورٹاؤن کے فرقہ وارانہ فساد کا سخت نوٹ لیا۔

متعلقہ خبریں
عرشیہ انجم کی مشتبہ موت : ہماچل پردیش پولیس افسر کی اقلیتی کمیشن پر حاضری

صدرنشین کمیشن طارق انصاری نے اس معاملہ پر ضلع آصف آباد کمرم بھیم کے کلکٹر اور ایس پی سے بات چیت کرتے ہوئے ان دونوں اعلیٰ عہدیدروں سے فساد سے ہوئے نقصانات اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔

اس ہدایت کے بعد ضلع ایس پی اور کلکٹر نے کمیشن کو رپورٹ پیش کی ہے۔ کمیشن کا احساس ہے کہ داخل کردہ رپورٹس تفصیلی نہیں ہیں اور یہ رپورٹس ناقابل فہم ہیں۔ فساد سے متعلق مختلف مسلم تنظیموں کی جانب سے داخل رپورٹوں سے کلکٹر اور ایس پی کی رپورٹس متناسب نہیں ہے۔

کمیشن نے ضلع کلکٹر اور ایس پی آصف آباد کو ہدایت دی ہے کہ وہ فساد کے دوران نقصانات کا دوبارہ تخمینہ لگائیں اور تباہی و نقصانات پر مبنی تفصیلی رپورٹ دوبارہ کمیشن میں داخل کریں۔

کلکٹر اور ایس پی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام املاک کو پہنچنے نقصانات، تباہ کردہ دکانات کی فہرست، گاڑیوں اور عبادت گاہوں کو ہوئے نقصانات، کمیونٹی کے مکانات کے نقصانات کی فہرستیں علیحدہ داخل کریں تاکہ مسلم اقلیت کی مدد کے لئے حکومت کو تجاویز پیش کی جاسکیں، تاکہ ان متاثرین کو انصاف دلایا جاسکے۔

آصف آباد کے ایس پی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ فساد کے دوران جلائی گئی املاک (لوٹ مار) کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور تخمینہ لگانے کا عمل جاری ہے۔

صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ مائنارٹیز کمیشن انصاری نے ضلع ایس پی پر زور دیا کہ وہ کمیٹی کی رپورٹ، کمیشن میں داخل کریں اور انہوں نے اس فسادیوں کے خلاف کی گئی کارروائی پر مبنی حقائق پر مشتمل رپورٹ بھی داخل کریں۔

ضلع کلکٹر اور ایس پی نے تفصیلی رپورٹ میں حکومت سے خواہش کی ہے کہ جینور کے مسلمانوں کے نقصانات کی تلافی کے لئے مناسب ایکس گریشیا منظور کرے اور ان متاثرین کو ضروری مدد کرے۔ انہوں نے اس فساد کے غریب متاثرہ مسلمانوں سے انصاف کرنے کی بھی خواہش کی۔