کنہیا کمار، ببر شیر ہے: کانگریس
کانگریس نے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ تشدد پر اتر آئی ہے اور اس نے اس کے شمال مشرقی دہلی کے امیدوار کنہیاکمار پر حملہ کیا۔ کانگریس نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بھگوا جماعت میں ہر کوئی لوک سبھا الیکشن میں تاریخی شکست کے خوف سے مایوس ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ تشدد پر اتر آئی ہے اور اس نے اس کے شمال مشرقی دہلی کے امیدوار کنہیاکمار پر حملہ کیا۔ کانگریس نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بھگوا جماعت میں ہر کوئی لوک سبھا الیکشن میں تاریخی شکست کے خوف سے مایوس ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ شکست کے خوف سے شمال مشرقی دہلی کا بی جے پی رکن پارلیمنٹ اب غنڈہ گردی پر اترآیا ہے۔ یاد رہے کہ کانگریس پارٹی گاندھیائی ہے‘ گوڈسے وادی نہیں۔ ہماری شناخت ان سے نہیں جو ڈرتے ہیں بلکہ ان سے ہے جو انصاف کے لئے لڑتے ہیں۔
عام رکن پارلیمنٹ تا وزیراعظم‘ شمال تا جنوب‘ بی جے پی نروس ہے۔ 4 جون کو اس کا صفایا ہونے والا ہے۔ جئے رام رمیش نے ہیش ٹیاگ ڈرو مت لگایا۔ جمعہ کے دن کنہیا کما رپر بعض لوگوں نے مبینہ حملہ کیا تھا۔ کنہیا کمار پر سیاہی پھینکی گئی تھی۔ یہ واقعہ نیو عثمان پورہ علاقہ میں عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر پیش آیا۔
کنہیا کمار اُس وقت مقامی کونسلر چھایا شرما کے ساتھ پارٹی میٹنگ کے بعد باہر آرہے تھے۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہاکہ بی جے پی پھر ایک بار غنڈہ گردی اور تشدد پر اترآئی ہے کیونکہ اسے تاریخی شکست کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی کے ہمارے امیدوار کنہیا کمار پر بی جے پی غنڈوں کا بزدلانہ حملہ انتہائی قابل ِ مذمت ہے اور یہ بی جے پی والوں کی بوکھلاہٹ ظاہر کرتا ہے۔ بی جے پی والوں کو جان لینا چاہئے کہ کنہیا کانگریس کا ببر شیر ہے جو ایسی حرکتوں سے ڈرنے والا نہیں۔
انڈیا اتحاد کے تمام ورکرس اس فاشسٹ اور مجرم حکومت کے گندے حربوں کے خلاف کنہیا کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے اور بی جے پی کا ریاستی صدر رہے شخص کو کم ازکم یہ تو سمجھ لینا چاہئے کہ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔
اس طرح کا تشدد برپا کرکے منوج تیواری اپنی شکست کو جیت میں نہیں بدل سکتے لیکن وہ یقینا جمہوریت کو ہراسکتے ہیں۔ اسی دوران کنہیا کمار نے بھی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ میں یہ پریس کانفرنس یہ یقینی بنانے کے لئے کررہا ہوں کہ جمہوریت کا تحفظ ہو‘ دستور کی حفاظت ہو۔ ملک میں انتخابی عمل ہے‘ الیکشن کمیشن ہے جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ منصفانہ طریقہ سے انتخابات کرائے۔
مجھے اپنی سیکوریٹی کی پرواہ نہیں ہے۔ میں بہار کی دھرتی پر پیدا ہوا‘ جدوجہد میری زندگی ہے۔ کونسلر چھایا شرما کی شکایت کے بموجب بعض لوگ آئے اور انہوں نے کنہیا کمار کے گلے میں پھول مالا ڈالی۔ اس کے بعد بعض لوگوں نے کنہیا کمار پر سیاہی پھینکی اور حملہ کرنے کی کوشش کی۔
چھایا شرما نے جب مداخلت کی تو ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور انہیں دھمکایا گیا۔ کنہیا کمار نے ایک بیان میں کہا کہ حملہ کا حکم ان کے حریف امیدوار منوج تیواری نے دیا۔ موجودہ رکن پارلیمنٹ منوج تیواری میری بڑھتی مقبولیت سے بوکھلاگئے ہیں اور اسی لئے انہوں نے مجھ پر حملہ کرنے کے لئے غنڈے بھیجے۔