تلنگانہ

تلنگانہ ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کا کشن ریڈی کو یقین

مرکزی وزیر و تلنگانہ بی جے پی کے انچارج کشن ریڈی نے کہا ہے کہ 27 فروری کو ریاست میں ہونے والے ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی مثبت نتائج حاصل کرنے تیار ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر و تلنگانہ بی جے پی کے انچارج کشن ریڈی نے کہا ہے کہ 27 فروری کو ریاست میں ہونے والے ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی مثبت نتائج حاصل کرنے تیار ہے۔

متعلقہ خبریں
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین
مرکزی وزیر کشن ریڈی کی 73ویں آئی پی سی اختتامی تقریب میں شرکت اور خطاب
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری

انہوں نے ہنمکنڈہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی پر بی آر ایس اور کانگریس دونوں پر تنقید کی۔ انہوں نے عہد کیا کہ بی جے پی اساتذہ، گریجویٹس اور ملازمین کے ساتھ مضبوطی سے ٹہری ہوئی ہے۔

انہوں نے بیارم اسٹیل پلانٹ کے قیام کے وعدہ کے ذریعہ 2018ء میں عوام کو گمراہ کرنے کا بی آر ایس حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ یہ پراجکٹ کچدھات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ممکن نہیں ہے، بی آر ایس نے اس کا وعدہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ صرف ایک سال کی حکمرانی میں ہی بی آر ایس کے ایک دہے کی طرح کانگریس سے عوام کے عدم اطمینان کا آغاز ہوچکا ہے۔ کسان، مزدور، نوجوان اور ملازمین انتخابی ضمانتوں پر موثر عمل کرنے میں کانگریس کی ناکامی پر مایوسی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون ساز کونسل کو اساتذہ اور ملازمین کے مسائل و تشویش کو اٹھانے کے لئے بنایا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت میں اس کے مقصد کو کمزور کردیا گیا۔

بی جے پی نے ورنگل۔ کھمم۔ نلگنڈہ سے سروتم ریڈی، میدک۔نظام آباد۔عادل آباد ٹیچرس حلقہ سے کمریا اور گریجویٹ حلقہ سے انجی ریڈی کو امیدوار بنایا ہے۔ کشن ریڈی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اساتذہ گریجویٹس اور عوام کی تائید سے یہ تینوں امیدوار کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اندرون 100 دن 6 ضمانتوں پر عمل آوری کا دعوی کرنے کے باوجود حقیقی استفادہ کنندگان کسان، بے روزگار نوجوان اور طلبہ نظرانداز کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی اور عوامی توجہ ہٹانے کے لئے ہر ہفتہ نئے مسائل پر توجہ مرکوز کرنے پر ریونت ریڈی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔