حیدرآباد

کھر گے اور راہول گاندھی کو کے ٹی آر کا مکتوب

کے ٹی آر نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو صرف 17 ہزار کروڑ روپے کی قرض معافی کی گئی ہیجب کہ کانگریس کے قائدین نے کسانوں کا 40 ہزار کروڑ روپے کی قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا انھوں نے۔

حیدراباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے تلنگانہ میں قرض معافی کے نام پر کانگریس پارٹی کی طرف سے کی گئی دھوکہ دہی کے تعلق سے راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے کو مکتوب تحریر کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
کانگریس کو انڈین یونین مسلم لیگ کی غیر مشروط تائید
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
کھر گے کانگریس کاانتخابی منشور جاری کریں گے
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی

 انہوں نے کہا کہ وہ یہ خط ان لاکھوں کسانوں کی طرف سے لکھ رہے ہیں جنہیں ریاست میں قرض معافی نہیں ملی  انھوں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت تمام کسانوں کا قرض معاف نہیں کرتی ہے تو ان کی پارٹی تماشائی نہیں رہے گی وہ  کانگریس کے خلاف لڑیں گے۔

اس خط میں کہا کہ سی ایم ریونت ریڈی کے جھوٹ اور میدانی سطح پر حقائق کے درمیان واضح فرق پایا جاتا ہے۔کے ٹی آر نے کہا کہ ورنگل کسان ڈیکلریشن کے نام پر کسانوں سے دو لاکھ روپے قرض معافی کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن اس حکومت نے کئی شرائط کے ساتھ صرف 40 فیصد کسانوں کو ہی قرض معافی دی۔

 انہوں نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو صرف 17 ہزار کروڑ روپے کی قرض معافی کی گئی ہیجب کہ کانگریس کے قائدین نے کسانوں کا 40 ہزار کروڑ روپے کی قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا انھوں نے۔

 وعدے کو پورا کرنے کے لئے تمام کسانوں کے قرض معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تلنگانہ بھر کی سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔ اس خط کے ذریعے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تمام کسانوں کے قرض معاف نہیں کیے گئے تو وہ ان کی طرف سے کانگریس پارٹی کے خلاف احتجاج کریں گے۔

حکومت کی ناکامی کی وجہ سے کسان مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں، جھوٹ اور فریب کے ساتھ تلنگانہ میں برسراقتدار آنے والے چیف منسٹر ریونت ریڈی تلنگانہ کے کسانوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

a3w
a3w