کابینہ میں اقلیتی نمائندگی نہ ہونا تلنگانہ کے سر پر تاج نہ ہونے کے مما ثل: کے کویتا
کویتا نے دیگر اقلیتی امور سے متعلق ریاستی حکومت سے وضاحت طلب کی۔کویتا نے کہا کہ وعدے کے مطابق مذہبی پیشواؤں جیسے پادری، خادمین، ائمہ و موذن اور گرانتھیس کو اعزازیہ کی فراہمی کا کیا ہوا۔
- اقلیتی سب پلان ،ایک تولہ سونا، مذہبی پیشواؤں کو وظیفہ کے وعدے کا کیا ہوا
- اقلیتوں کے مختلف مسائل پر کونسل میں بی آر ایس رکن کے کویتا کی فکر انگیز تقریر
- مذہبی پیشواؤں جیسے پادری، خادمین، ائمہ و موذن اور گرانتھیس کو اعزازیہ کی فراہمی کا کیا ہوا
- کویتا نے کہا کہ اقلیتی بچوں اور خواتین سے کئے گئے وعدوں کا کیا ہوا
حیدرآباد: قانون ساز کونسل میں آج بی آر ایس رکن کے کویتا نے حکومت کو مختلف اقلیتی امور پر توجہ دلائی اور اقلیتوں سے کئے گئے وعدوں سے متعلق حکومت سے استفسار کیا۔کویتا نے کہا کہ کونسل میں میں نے مذہبی پیشواؤں کو اعزازیہ کی فراہمی سے متعلق حکومت سے سوال کیا تھا تاہم اس سلسلہ میں صرف آدھا جواب دیا گیا ہے۔
کویتا نے دیگر اقلیتی امور سے متعلق ریاستی حکومت سے وضاحت طلب کی۔کویتا نے کہا کہ وعدے کے مطابق مذہبی پیشواؤں جیسے پادری، خادمین، ائمہ و موذن اور گرانتھیس کو اعزازیہ کی فراہمی کا کیا ہوا۔
کانگریس نے اپنے اقلیتی اعلامیہ میں انتخابات کے وقت مذہبی پیشواؤں کو وظیفہ کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔ سب کو پنشن دینے کا اظہار کیا گیا تھا۔ تاہم ایسے تمام دعوؤں پر آج تک عمل نہیں کیا گیا ہے ۔میرا حکومت سے مطالبہ یہی ہے کہ آخر مذہبی پیشواؤں کو وظیفہ دینے کے بارے میں حکومت کچھ سوچ رکھتی ہے یا نہیں۔ اس سلسلے میں جواب دیا جائے۔
کویتا نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 10 ہزار کروڑ روپے کی منظوری کے ذریعہ ایک علیحدہ اقلیتی سب پلان متعارف کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ آخر اس وعدہ کا کیا ہوا۔ میں یہ جاننا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی میں کانگریس نے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ایک تولہ سونا دینے کا بھی اظہار کیا تھا۔ یہ وعدہ کب پورا ہوگا۔
ایک مرحلہ پر کویتا کو صدر نشین سکھیندر ریڈی نے انہیں دیا گیا وقت ختم ہونے کی طرف توجہ دلائی۔ جس پر کویتا نے کہا کہ جس طریقے سے آپ وزرا کو وقت دے رہے ہیں اسی طرح ہمیں بھی وقت دینا اہم ہے۔ وہ آدھا آدھا گھنٹہ بات کر رہے ہیں۔ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ ہمیں بھی وقت دیا جائے۔ میں بھی ایوان کی پرائمری ممبر ہوں۔
کویتا نے کہا کہ اقلیتی بچوں اور خواتین سے کئے گئے وعدوں کا کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا جب کابینہ میں کوئی مسلم نمائندگی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے دو اقلیتی وزراء کو نمائندگی دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ہماری آپ سے درخواست یہی ہے کہ ہمارے کونسل میں عامر بھائی موجود ہیں ان کو وزیر بنا دیجئے یا کسی اور کو ہی وزیر بنا دیجئے تاہم اقلیتی وزیر ہونا چاہئے۔
کویتا نے کہا کہ اقلیتی وزیر نہ ہونا ایسا ہے جیسے تلنگانہ کےسر پر تاج نہ ہو کیونکہ یہاں کی گنگا جمنی تہذیب مثالی ہے اس لحاظ سے مسلم وزیر ہونا ضروری ہے ۔ آخر میں کویتا نے کہا کہ وزراء، بی آر ایس حکومت کے بارے میں بات کر کے چلے گئے ہیں۔
خصوصیت کے ساتھ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت کے بارے میں بات کرنا ہی فضول ہے۔ میں ایک ہی بات کہنا چاہتی ہوں کہ کے سی آر کے 10 سالہ حکومت کے بارے میں کیا بات کی جائے اور ریونت ریڈی کے دس مہینے کی حکومت کے بارے میں کیا بات کی جائے۔ آج عوام کیا کہہ رہے ہیں وہی سن لیا جائے سب کو پتہ چل جائے گا۔