جرائم و حادثات

آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں سینکڑوں واٹس ایپ گروپس پر بڑے پیمانہ پر سائبر حملہ

صارفین کو یہ دھمکیاں دی گئیں کہ آج رات سے ان کے بینک اکاؤنٹس بلاک کئے جا رہے ہیں۔ دھوکہ بازوں نے عوام کو جعلی لنکس اور اے پی کے فائلیں بھیجیں اور ان سے کہا کہ وہ ان پر کلک کر کے اپنے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اپڈیٹ کریں۔

حیدرآباد: تلگو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں سینکڑوں واٹس ایپ گروپس پر بڑے پیمانہ پر سائبر حملہ ہوا ہے، اے پی کے فائل سے متعلق دھوکے با زی سے صارفین میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک
متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس


سائبر مجرموں نے ”ٹیم ایس بی آئی” کے نام سے واٹس ایپ گروپس میں پیغامات پوسٹ کرتے ہوئے ایس بی آئی کے کھاتہ داروں کو ”کے وائی سی اپڈیٹ” اور ”آدھار اپڈیٹ” کے بہانے نشانہ بنایا۔


صارفین کو یہ دھمکیاں دی گئیں کہ آج رات سے ان کے بینک اکاؤنٹس بلاک کئے جا رہے ہیں۔ دھوکہ بازوں نے عوام کو جعلی لنکس اور اے پی کے فائلیں بھیجیں اور ان سے کہا کہ وہ ان پر کلک کر کے اپنے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اپڈیٹ کریں۔


جن صارفین نے دھوکے کو محسوس نہیں کیا، انہوں نے ان لنکس پر کلک کیا جبکہ کچھ نے اے پی کے فائل انسٹال کر کے اپنے فونس میں نقصان دہ ایپس بھی لوڈ کر لیں۔ بینک اکاؤنٹ بلاک ہونے کے خوف سے لنکس پر کلک کرنے والے صارفین کے موبائل فون سائبر مجرموں کے کنٹرول میں چلے گئے۔

کنٹرول حاصل کرنے کے بعد مجرموں نے ان فونس سے حاصل کردہ معلومات کی مدد سے دیگر واٹس ایپ گروپس میں بھی دھوکہ دہی والے پیغامات پوسٹ کیے، جس کی وجہ سے یہ اسکیم سلسلہ وار طریقہ سے ہزاروں موبائل فونس تک پھیل گئی۔


میڈیا نمائندوں، مختلف محکموں کے عہدیداروں،خاندانوں، دوستوں اور ملازمین کے گروپس اس حملے کی زد میں آئے۔
ذاتی ڈیٹا مجرموں کے ہاتھ لگنے پر متاثرہ افراد خوف کا شکار ہیں۔ دھوکے کا احساس ہونے کے بعد کئی متاثرین نے فوری طور پر ہیلپ لائن نمبر 1930 پر کال کر کے شکایت درج کرائی، جبکہ بعض افراد نے مقامی پولیس اسٹیشنوں میں بھی شکایتیں کی ہیں۔