قانونی مشاورتی کالم: اپنے پیسوں سے صرف اپنے نام پر جائیداد خریدنی چاہیے
میں نے سعودی عرب میں اپنے قیام کے دوران دس سالہ عرصہ میں والد صاحب کو بھاری رقومات روانہ کرکے کہا کہ وہ ان رقومات سے دو اچھے مکانات خریدیں۔ والد صاحب نے ایسا ہی کیا۔
سوال:- میں نے سعودی عرب میں اپنے قیام کے دوران دس سالہ عرصہ میں والد صاحب کو بھاری رقومات روانہ کرکے کہا کہ وہ ان رقومات سے دو اچھے مکانات خریدیں۔ والد صاحب نے ایسا ہی کیا۔
پھر میں نے اور پیسے روانہ کرکے ایک 400 مربع گز کا پلاٹ خریدنے کو کہا اور کہا کہ واپسی کے بعد اس پلاٹ پر ایک کامپلکس تعمیر کروں گا۔
واپسی کے بعد جب میں نے دیکھا کہ والد صاحب کا مزاج کچھ اور ہی ہے ۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ میں یہ ساری جائیدادیں تمام بیٹوں میں برابر تقسیم کردوں گا۔ میرے دوسرے دو بھائیوں نے کبھی بھی پیسے نہیں دیئے۔ میں ایک مصیبت میں پڑگیا ہوں۔
بچے بڑے ہوگئے ہیں۔ میں نے کہا کہ ساری جائیدادیں میرے پیسوں سے ہی خریدی گئیں اور ان پر میرا حق ہے لیکن والد صاحب اور والدہ صاحب کا ارادہ سب بیٹوں کو برابر تقسیم کرنے کا ہے۔
میرے ساتھ بڑی ناانصافی ہوئی ہے ۔ کیا میں والد صاحب کے خلاف قانونی کارروائی کرسکتا ہوں۔ فقط: X-Y-Z حیدرآباد
جواب:- اپنے پیسوں سے صرف اپنے نام پر جائیداد خریدنی چاہیے ۔ نہ بیوی کے نام پر نہ والد کے نام پر اور نہ والدہ کے نام پر ۔ والد صاحب کا عمل خلافِ قانون و خلافِ اخلاق ہے۔ یہ خیانت مجرمانہ ہے جس کے لئے وہ جوابدہ ہیں ۔
آپ قانونی کارروائی میں کامیاب ہوتے ہوئے دکھائی نہیںدیتے لہٰذا صبر کیجئے۔
۰۰۰٭٭٭۰۰۰