دہلی

مہوا موئترا کی بے دخلی کو چیلنج، سپریم کورٹ نے سماعت ملتوی کردی

عدالت عظمیٰ کے سامنے موئترا کی طرف سے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے 13 دسمبر کو 'خصوصی ذکر' کے دوران ان کی رٹ درخواست کی فوری سماعت کی مانگ کی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا کی لوک سبھا سے نکالے جانے کے خلاف دائر عرضی پر سماعت 3 جنوری 2024 تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ خبریں
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
مہوا موئترا پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کا نیا الزام
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
نیٹ یوجی تنازعہ، این ٹی اے کی تازہ درخواستوں پر کل سماعت

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی کہ اسے اس کیس سے متعلق دستاویزات کو پڑھنے کا وقت نہیں ملا۔ وہ اس معاملے کی سماعت 3 جنوری کو کرے گی۔

عدالت عظمیٰ کے سامنے موئترا کی طرف سے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے 13 دسمبر کو ‘خصوصی ذکر’ کے دوران ان کی رٹ درخواست کی فوری سماعت کی مانگ کی تھی۔

مغربی بنگال کے کرشن نگر لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ رہیں محترمہ موئترا نے پیر کو عرضی دائر کی تھی، جس میں انہوں نے لوک سبھا سے بے دخلی کے فیصلے کو "غیر منصفانہ اور من مانی” اور فطری انصاف کے اصول کے خلاف قرار دیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے محترمہ موئترا پر لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔ ان کی شکایت پر اس معاملے میں پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے تحقیقات کی۔ کمیٹی کی سفارش پر8 دسمبر کو لوک سبھا میں محترمہ موئترا کو نکالنے کی تحریک منظور کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی رکنیت ختم ہو گئی۔

دوبے نے موئترا پر تاجر درشن ہیرانندانی کے کہنے پر حریف اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے بارے میں پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایاتھا۔ دوبے نے موئترا کے سابق دوست وکیل جئے اننت دیہادرائی کے حلف نامے کی بنیاد پر یہ شکایت درج کرائی تھی۔ کمیٹی نے ہیرانندانی کے ساتھ اپنے پارلیمانی پورٹل کی لاگ ان کریڈبشئل شیئر کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا قصوروار پایا تھا۔

a3w
a3w