تلنگانہ

ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

ریاستی جنرل سکریٹری حافظ پیر خلیق احمد صابر نے نئے وقف ترمیمی قانون کو "سیاہ قانون" قرار دیتے ہوئے اس کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعیتہ علماء اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اہم فریق کی حیثیت سے قانونی جدوجہد جاری رکھے گی۔

نلگنڈہ: ریاست تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ میں جمعیتہ علماء متحدہ ضلع نلگنڈہ و کھمم کے تحت ایک اہم اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں چھ اضلاع نلگنڈہ، سوریاپیٹ، یادادری بھونگیر، کھمم، کتہ گوڑم اور بھدراچلم کے منتظمین و ذمہ داران نے شرکت کی۔ اس اجلاس کی صدارت ریاستی صدر مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے کی۔

متعلقہ خبریں
جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کا سالانہ اجلاس: ایمان کی حفاظت اور مکاتب کے نظام پر زور
سنگاریڈی ضلع میں مزارات کو نقصان، جمعیۃ علماء کا احتجاجی میمورنڈم، ایس پی کا تعمیر نو کا وعدہ
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
جے جے آر فنکشن ہال محبوب نگر میں عازمین حج کیلئے ٹیکہ اندازی کیمپ کا انعقاد
جمعیۃ علماء کا ممبر بننا باعثِ ثواب اور ملت کیلئے نفع بخش عمل ہے: حافظ پیر خلیق احمد صابر

اجلاس کا مقصد جمعیتہ علماء کی موجودہ سرگرمیوں، ممبر سازی، اور حالیہ وقف ترمیمی قانون پر تبادلہ خیال تھا۔ نائب صدر مولانا سید احسان الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں جمعیتہ علماء کی تاریخی جدوجہد، آزادی ہند میں اس کے کردار، اور موجودہ دور میں اس کی خدمات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ جمعیتہ علماء ملک کی وہ فعال تنظیم ہے جس نے ہمیشہ ملت و قوم کی رہنمائی کی ہے، اور آج بھی ہزاروں بے گناہوں کے مقدمات لڑ کر انہیں انصاف دلانے کا کام کر رہی ہے۔

وقف ترمیمی قانون کی مخالفت

ریاستی جنرل سکریٹری حافظ پیر خلیق احمد صابر نے نئے وقف ترمیمی قانون کو "سیاہ قانون” قرار دیتے ہوئے اس کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعیتہ علماء اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اہم فریق کی حیثیت سے قانونی جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ پر خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور ملت اسلامیہ کے مفادات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ممبر سازی اور فرقہ وارانہ مسائل پر تبادلہ خیال

اجلاس میں اضلاع میں جمعیتہ علماء کی ممبر سازی کی مہم پر بھی گفتگو ہوئی۔ حالیہ جینور فساد اور ضلع میدک میں پیش آئے فرقہ وارانہ واقعہ پر جمعیتہ علماء تلنگانہ کی مؤثر نمائندگی اور موقف کی بھی تعریف کی گئی۔

شرکاء اجلاس

اجلاس میں مولانا عبد القادر رشادی (صدر جمعیت ضلع سوریاپیٹ)، مفتی صدیق مظاہری، مفتی محمد جاوید (دیورکنڈہ)، مفتی معراج الدین ابرار، مولانا سعید قاسمی (صدر جمعیت ضلع کھمم)، مولانا اطہر مظاہری (سوریاپیٹ)، مفتی ریاض (مریال گوڑہ)، مولانا عبدالقادر (حضور نگر)، مولانا یاسر ندیم (کتہ گوڑم)، مولانا اکبر خان، مفتی فیروز (بھونگیر) سمیت متعدد اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

آخر میں حافظ سید فرقان نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔