آندھراپردیش

شوہر نے حاملہ بیوی کو ایچ آئی وی سے متاثر خون چڑھادیا

خاتون نے دعویٰ کیا کہ ایک ہاسپٹل میں ہیلت چیک اپ کے دوران انہیں اس بات پر سخت صدمہ ہوا کہ وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہیں، متاثرہ نے الزام عائد کیا کہ شوہر، مجھے مزید جہیز کیلئے ہراساں کررہا ہے اور مجھے لڑکا پیدا کرنے کے لئے اصرار کررہا ہے۔

امراوتی: آندھرا پردیش میں ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنی حاملہ بیوی کو اپنی ازدواجی زندگی سے خارج کرنے (طلاق دینے) کیلئے ایچ آئی وی سے متاثر خون چڑھا دیا۔ تاڈے پلی پولیس نے بیوی کی شکایت کے بعد اس کے شوہر ایم چرن کو گرفتار کرلیا۔

 بیوی نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا کہ اس کا شوہر چرن نے فرضی معالج (نیم حکیم) کی مدد سے انہیں۔ ایچ آئی وی سے متاثر خون چڑھایا ہے۔ متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ چرن، انہیں طلاق دینے کیلئے بہانے تلاش کررہا ہے۔ اسی منصوبہ کے تحت اُس نے مجھے، ایک فرضی معالج کے پاس لے گیا اور اسے بتایا گیایہ ایام حمل میں بہتر صحت کیلئے یہ انجکشن مفید رہے گا۔

اپنی شکایت میں خاتون نے دعویٰ کیا کہ ایک ہاسپٹل میں ہیلت چیک اپ کے دوران انہیں اس بات پر سخت صدمہ ہوا کہ وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہیں، متاثرہ نے الزام عائد کیا کہ شوہر، مجھے مزید جہیز کیلئے ہراساں کررہا ہے اور مجھے لڑکا پیدا کرنے کے لئے اصرار کررہا ہے۔

 جبکہ اس جوڑے کو ایک بیٹی بھی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وہ چرن سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ متاثرہ کے میڈیکل رپورٹس کے بعد پولیس مزید کاروائی کرے گی۔