مودی نے چھ لیڈروں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی
رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اے آئی، ڈی پی آئی کے شعبوں میں ہندوستان-فرانس تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ریو ڈی جنیرو: وزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں جی-20 سربراہی اجلاس کے موقع پر انڈونیشیا، پرتگال، ناروے، اٹلی، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی اور ہندوستان کے ساتھ ان ممالک کے باہمی تعاون کو بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خارجہ نے یہ اطلاع دی۔ مسٹر مودی نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو سے ملاقات کی اور انہیں ہندوستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دونوں رہنماؤں نے موجودہ شعبوں میں ہندوستان-انڈونیشیا جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ اسے نئے شعبوں کو وسعت دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے بعد مسٹر مودی نے پرتگال کے وزیر اعظم لوئس مونٹنیگرو سے ملاقات کی۔ دونوں اطراف نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا جن میں معیشت، قابل تجدید توانائی، دفاع، عوام سے عوام کے تعلقات اور کثیر الجہتی فورمز میں تعاون شامل ہے۔
ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور کے ساتھ مسٹر مودی کی ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے انڈیا-ای ایف ٹی اے-ٹی ای پی اے پر دستخط کے بعد تجارت اور اقتصادی تعاون پر خاص توجہ کے ساتھ ہندوستان-ناروے کے دو طرفہ تعلقات کو گہرا کرنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے جغرافیائی سیاسی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم مودی نے اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی سے بھی ملاقات کی، جو ریو میں جی-20 برازیل سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہی تھیں۔
دونوں لیڈروں نے ہندوستان-اٹلی کے مشترکہ اسٹریٹجک ایکشن پلان 2025-29 کا خیرمقدم کیا تاکہ دیرینہ ہندوستان-اٹلی دو طرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے اور اسے رفتار دی جا سکے۔
مسٹر مودی نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کی۔
رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے ایک متوازن اور باہمی طور پر فائدہ مند آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا۔
مسٹر مودی نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے بھی ملاقات کی۔
رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اے آئی، ڈی پی آئی کے شعبوں میں ہندوستان-فرانس تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے ہند- بحرالکاہل سمیت علاقائی اور بین الاقوامی امورپر بھی تبادلہ خیال کیا۔