شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

یوگی کے شہر میں لڑکی کے ساتھ کھلے عام فحش حرکت (ویڈیو وائرل)

ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نوعمر لڑکا ٹوپی، سفید قمیض، ڈینم اور چپل پہنے مبینہ طور پر بنگال کی رہنے والی ایک نوعمر لڑکی کو روکتا ہے اور اس کے ساتھ فحش حرکات کرتا ہے۔

لکھنؤ: اترپردیش کے متھرا میں لڑکی کے ساتھ سرعام فحش حرکات کے معاملے پر سیاست گرم ہوگئی ہے۔ اس واقعہ نے ترنمول کانگریس کو سیاسی طور پر اہم اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں سخت تبصرہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پانی کے گڑھے میں گرکر 6 سالہ لڑکا ہلاک
کنگنا کی کوئی تعلیمی لیاقت نہیں: گل
اللہ، قطعی فیصلہ کرے گا: شیخ شاہجہاں
فیروزآباد کا نام چندرا نگر رکھنے کی تجویز کو منظوری
سیاست میں دروازے، ہمیشہ بند نہیں ہوتے : بی جے پی قائد مودی

 یہ واقعہ ہفتہ کے روز اس وقت پیش آیا جب ایک نوعمر لڑکی ایک بچے کو ہاتھ میں لیے سڑک پر جا رہی تھی۔ اسی دوران ایک لڑکے نے لڑکی کو راستے میں روک کر اس کے ساتھ فحش حرکات کیں اور پھر سکون سے وہاں سے چلا گیا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

ترنمول کانگریس نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا، "ہر روز یوپی میں جرائم کا چھپا ہوا چہرہ سامنے آ رہا ہے۔ متھرا میں مذہبی یاترا پر گئی مغربی بنگال کی ایک لڑکی کو سرعام جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ کیا ہے” بی جے پی 4 یو پی کا خواتین کی عزت کا خیال؟

ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نوعمر لڑکا ٹوپی، سفید قمیض، ڈینم اور چپل پہنے مبینہ طور پر بنگال کی رہنے والی ایک نوعمر لڑکی کو روکتا ہے اور اس کے ساتھ فحش حرکات کرتا ہے۔ اس کے بعد لڑکا وہاں سے چلا جاتا ہے۔

مقامی لوگوں نے اس معاملے کی اطلاع پولیس کو نہیں دی لیکن معاملہ پنچایت میں طے پایا۔ ساتھ ہی، ترنمول کانگریس نے کہا، "یہ مجرموں کی حکمرانی میں ظالمانہ حقیقت ہے۔ کیا ایسا نہیں ہے، چیف منسٹر @ myogiadityanath؟ کیا مودی کی گارنٹی کا مطلب خواتین کی حفاظت نہیں ہے؟”

ایک اور ویڈیو میں لڑکا اپنے اعمال کی سزا کے طور پر چپل سے اپنے سر پر مارتا اور ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا نظر آ رہا ہے۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 294 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو عوام میں فحش حرکات سے متعلق ہے۔ ملزم کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے۔