دہلی

مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعلی اروند کجریوال کو جیل میں ڈال کر دہلی کے کام کو روکنے کی کوشش کی، اس کے لیے انہیں دہلی کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔

نئی دہلی(یو این آئی) عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعلی اروند کجریوال کو جیل میں ڈال کر دہلی کے کام کو روکنے کی کوشش کی، اس کے لیے انہیں دہلی کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔

متعلقہ خبریں
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
کجریوال چند ہفتوں میں سرکاری بنگلہ خالی کردیں گے
شراب پالیسی کیس: کجریوال، سسوڈیا اور کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
وزیر اعظم کی تقریر پر سیتا اکا کا شدید ردعمل
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ

سسودیا نے یہاں منعقد ’جنتا کی عدالت‘ پروگرام میں کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اروند کجریوال کو جیل میں ڈال کر دہلی کے کام کو روکنے کی کوشش کی۔ اس کے لیے انہیں دہلی کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ اروند کجریوال چاہے جیل میں ہوں یا باہر لیکن وہ انہیں کام کرنے سے نہیں روک سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی والے جانتے ہیں کہ اگر کجریوال وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے تو ان کے بچوں کی تعلیم، اسپتال، مفت بجلی اور بسوں میں خواتین کے مفت سفر کا کیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر دہلی کے لوگ یہ مانتے ہیں کہ اروند کجریوال ایماندار ہیں تو صرف وہی عزت کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھیں گے۔ اگر دہلی کے لوگ مجھ پر دوبارہ اعتماد کرتے ہیں تو میں وزیر تعلیم کی کرسی پربیٹھوں گا۔

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کجریوال میں ہندوستانی سیاست میں لوٹ مار اور بربادی کے ماحول کو بدلنے کی ہمت ہے اور انہوں نے بڑے غنڈوں کو سامنا کر کے ان کو زمین دکھانے کا کام کیا ہے۔ اروند کجریوال نے دہلی کو مفت بجلی، تعلیم، پانی، محلہ کلینک، ادویات دی، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسے روکنا شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے 10500بس مارشلوں کو برطرف کرکے انہیں بے روزگار کردیا۔ اروند کجریوال نے ان بس مارشلوں کو بسوں میں سفر کرنے والی خواتین کی حفاظت کے لیے لگایا تھا۔ ان بسوں میں بی جے پی والوں کی بہنیں اور بیٹیاں بھی سفر کرتی ہیں۔

اگر بی جے پی میں تھوڑی سی بھی انسانیت ہوتی تو وہ مارشلوں کو برخاست نہ ہونے دیتی۔آپ کے دہلی ریاستی کنوینر گوپال رائے نے کہا کہ جس طرح دہلی کے لوگوں نے اروند کجریوال کو بھاری اکثریت سے وزیر اعلیٰ بنایا تھا، اسی طرح انہوں نے دہلی کے لوگوں کے لیے بھی کام کیا۔ لیکن بی جے پی یہ بات ہضم نہیں کر سکی اس لیے اس نے فیصلہ کیا کہ وہ نہ تو خود کام کرے گی اور نہ ہی کجریوال کو کام کرنے دے گی۔

بی جے پی نے کجریوال کے کام کو روکنے کی سازش کی۔ بی جے پی نے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، اراکین پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور اروند کیجریوال کو جیل بھیج دیا لیکن اس کے بعد بھی کام نہیں رکا۔اس دوران کابینہ کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ جب سے مسٹرونے سکسینہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر آئے ہیں، دہلی میں ان تمام سہولیات کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جن کی بی جے پی مخالفت کرتی تھی۔

a3w
a3w