موہن بھاگوت، مسلمانوں پر مظالم پر خاموش کیوں ہوجاتے ہیں؟: ڈگ وجئے سنگھ
مسجد تنازعات پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ اظہارِ تشویش پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ اگر ہم ہندو۔مسلم کی باتیں کرنے والے قائدین پر نظر ڈالیں تو ہمارے سامنے سب سے بڑا ثبوت وزیراعظم نریندر مودی کی شکل میں موجود ہے۔
آگرہ مالوہ(مدھیہ پردیش): کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ڈگ وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ انہیں ایک ملک، ایک الیکشن بلوں کی پارلیمنٹ میں منظوری کے تعلق سے شبہ ہے۔ انہوں نے ہفتہ کی رات یہاں میڈیا سے بات چیت میں اِس الزام کی تردید کی کہ قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے منگل کے دن پارلیمنٹ کے احاطہ میں بی جے پی ارکانِ پارلیمنٹ کو دھکا دیا تھا۔
لوک سبھا میں جمعہ کے دن بیک وقت الیکشن کے بلوں کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے رجوع کردیا۔ بلوں کے بارے میں پوچھنے پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ جے پی سی بن گئی ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ یہ بل منظور ہوں گے۔
ملک میں بڑھتے مندر۔مسجد تنازعات پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے حالیہ اظہارِ تشویش پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ اگر ہم ہندو۔مسلم کی باتیں کرنے والے قائدین پر نظر ڈالیں تو ہمارے سامنے سب سے بڑا ثبوت وزیراعظم نریندر مودی کی شکل میں موجود ہے۔ موہن بھاگوت، مودی کو کیوں نہیں سمجھاتے؟۔
آر ایس ایس سربراہ صرف بیان بازی کرتے ہیں۔ وہ اس وقت کیوں خاموش ہوجاتی ہیں جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے؟۔ ایک اور سوال پر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ موہن بھاگوت کا بیان مثبت ہے لیکن انہیں سنگھ پریوار سے جڑی تنظیموں کو سمجھانا چاہئے۔ وشواہندوپریشد اور بجرنگ دل، آر ایس ایس سے جڑی ہیں۔ موہن بھاگوت ان تنظیموں کو کیوں نہیں روکتے۔