اسرائیلی حملوں میں 80 سے زائد فلسطینی جاں بحق
مقامی افراد کے مطابق غزہ شہر کے وسطی علاقے داراج میں فیرس بازار کے قریب بے گھر کنبوں کو پناہ دینے والی ایک عمارت اور خیموں پر بدھ کی رات کیے گئے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 20 افراد جاں بحق ہو گئے۔
غزہ: بدھ کے روز غزہ پٹی میں اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں 80 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جن میں سے زیادہ تر غزہ کے شہریوں کی موت ہو ئی ہے، یہ اطلاع بی بی سی نے مقامی اسپتالوں کے حوالے سے دی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق غزہ شہر کے وسطی علاقے داراج میں فیرس بازار کے قریب بے گھر کنبوں کو پناہ دینے والی ایک عمارت اور خیموں پر بدھ کی رات کیے گئے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 20 افراد جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ انہوں نے حماس کےدو جنگجوؤں کو نشانہ بنایا، اور ہلاکتوں کی تعداد ان کی اطلاع سے مطابقت نہیں رکھتی۔ اسی دوران اسرائیلی ٹینک اور فوجی شہر کے وسطی حصے میں آگے بڑھتے رہے، جسے اسرائیل حماس کا آخری مضبوط گڑھ سمجھتا ہے۔
فوج نے کہا کہ زمینی حملے کا مقصد حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی بازیابی کو یقینی بنانا اور فلسطینی مسلح گروہ کو فیصلہ کن شکست دینا ہے۔
ایک دیگر پیش رفت میں امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران عرب اور مسلم رہنماؤں کے ایک گروپ کے سامنے مشرق وسطیٰ اور غزہ میں امن کے لیے 21 نکاتی منصوبہ پیش کیا۔
مسٹر وٹکوف نے اس منصوبے کی تفصیلات تو نہیں بتائیں، لیکن کہا کہ اس میں اسرائیل کے خدشات کے ساتھ ساتھ خطے کے تمام ہمسایہ ممالک کی تشویشات کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں امید ہے اور پورا یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم کسی کامیابی کا اعلان کر سکیں گے‘‘۔