آندھراپردیش

ماں کی موت۔زندہ سمجھ کر ذہنی متاثر بیٹا ساتھ رہنے لگا

ماں کی موت کے باوجود ذہنی طورپرمتاثر بیٹے نے اس کو زندہ سمجھا اور گھر میں ہی مردہ ماں کے ساتھ رہنے لگا۔

حیدرآباد: ماں کی موت کے باوجود ذہنی طورپرمتاثر بیٹے نے اس کو زندہ سمجھا اور گھر میں ہی مردہ ماں کے ساتھ رہنے لگا۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
مولانا صابر پاشاہ قادری: حضرت حمزہؓ کے کردار سے نئی نسل کو روشناس کرائیں
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
جنت البقیع کی تعمیر نو کیلئے عالمی سطح پر احتجاج، حیدرآباد کے اندرا پارک پر دھرنا کا اعلان
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات میں شب قدر کی محفل، مولانا صابر پاشاہ قادری کے خطاب نے دل جیت لیے

یہ واقعہ آندھراپردیش کے ویزاگ میں پیش آیا۔وشاکھاتری ٹاون پولیس نے بتایا کہ 67سالہ ضعیف خاتون شیاملا،وشاکھابچوڑو کے کروپم ٹاور کی دوسری منزل پر اپنے بیٹے 27سالہ شراون کمار کے ساتھ مقیم تھی۔

پڑوسیوں نے پولیس سے شکایت کی کہ کئی دنوں سے گھر کا دروازہ نہیں کھلا اور گھر سے بدبو آرہی ہے۔ پولیس نے آکر دروازہ توڑا توضعیف خاتون کی لاش صوفے پر پائی گئی۔ اس کا بیٹا گھر پر موجود تھا۔

پولیس نے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے جواب دیا کہ اس کی ماں سو رہی ہے۔ وہ ایک ہفتے سے گھر میں پھل اور اسنیکس کھا رہا ہے۔ شراون کمار نے بی ٹیک مکمل کیا اور 2018 سے 2020 تک بنگلور میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں اس نے کام کیا۔

بعد ازاں اس نے ملازمت ترک کردی اور وشاکھاپٹنم میں اپنی ماں کے ساتھ رہنے لگا۔ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے وہ دوسری ملازمت نہیں کرسکا۔ اس کے باپ بالاسبرامنیم کی کچھ عرصہ سے پہلے موت ہوگئی تھی۔

پولیس کا ماننا ہے کہ شراون کمار کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے اس نے یہ سمجھا کہ اس کی ماں زندہ ہے۔شراون کمار نے ماں کی موت کی اطلاع رشتہ داروں کو نہیں دی کیونکہ وہ سمجھا کہ اس کی ماں زندہ ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ضعیف خاتون کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔پولیس نے ایک کیس درج کیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ک مردہ خانہ میں منتقل کیا۔