آندھراپردیش

ماں کی موت۔زندہ سمجھ کر ذہنی متاثر بیٹا ساتھ رہنے لگا

ماں کی موت کے باوجود ذہنی طورپرمتاثر بیٹے نے اس کو زندہ سمجھا اور گھر میں ہی مردہ ماں کے ساتھ رہنے لگا۔

حیدرآباد: ماں کی موت کے باوجود ذہنی طورپرمتاثر بیٹے نے اس کو زندہ سمجھا اور گھر میں ہی مردہ ماں کے ساتھ رہنے لگا۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

یہ واقعہ آندھراپردیش کے ویزاگ میں پیش آیا۔وشاکھاتری ٹاون پولیس نے بتایا کہ 67سالہ ضعیف خاتون شیاملا،وشاکھابچوڑو کے کروپم ٹاور کی دوسری منزل پر اپنے بیٹے 27سالہ شراون کمار کے ساتھ مقیم تھی۔

پڑوسیوں نے پولیس سے شکایت کی کہ کئی دنوں سے گھر کا دروازہ نہیں کھلا اور گھر سے بدبو آرہی ہے۔ پولیس نے آکر دروازہ توڑا توضعیف خاتون کی لاش صوفے پر پائی گئی۔ اس کا بیٹا گھر پر موجود تھا۔

پولیس نے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے جواب دیا کہ اس کی ماں سو رہی ہے۔ وہ ایک ہفتے سے گھر میں پھل اور اسنیکس کھا رہا ہے۔ شراون کمار نے بی ٹیک مکمل کیا اور 2018 سے 2020 تک بنگلور میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں اس نے کام کیا۔

بعد ازاں اس نے ملازمت ترک کردی اور وشاکھاپٹنم میں اپنی ماں کے ساتھ رہنے لگا۔ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے وہ دوسری ملازمت نہیں کرسکا۔ اس کے باپ بالاسبرامنیم کی کچھ عرصہ سے پہلے موت ہوگئی تھی۔

پولیس کا ماننا ہے کہ شراون کمار کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے اس نے یہ سمجھا کہ اس کی ماں زندہ ہے۔شراون کمار نے ماں کی موت کی اطلاع رشتہ داروں کو نہیں دی کیونکہ وہ سمجھا کہ اس کی ماں زندہ ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ضعیف خاتون کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔پولیس نے ایک کیس درج کیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ک مردہ خانہ میں منتقل کیا۔