منگوڈ ضمنی الیکشن: رقومات کی منتقلی کیخلاف کے سی آر کا سرجیکل اسٹرائک
تمام سیاسی جماعتوں، ٹی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی نے منگوڈ انتخاب کو وقار کا مسئلہ بنالیا ہے۔ ہر سیاسی جماعت کا احساس ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل منگوڈ کی کامیابی پارٹی قائدین وکارکنوں کو حوصلہ فراہم کرے گی۔
حیدرآباد: ملک کے عوام کو اب تک سرجیکل اسٹرایکس کے بارے میں معلوم تھا مگر اب چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر، منگوڈ اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے خلاف فینانشیل اسٹرایکس کررہے ہیں۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے انتخابات میں دولت کا اہم کردار رہتا ہے۔
منگوڈ اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں بھی دولت کا بے دریغ استعما ل کیا جارہا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں، ٹی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی نے منگوڈ انتخاب کو وقار کا مسئلہ بنالیا ہے۔ ہر سیاسی جماعت کا احساس ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل منگوڈ کی کامیابی پارٹی قائدین وکارکنوں کو حوصلہ فراہم کرے گی۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق تلنگانہ کی تاریخ میں منگوڈ انتخاب میں سب سے زیادہ مہنگا ترین الیکشن ثابت ہوگا۔ مگر کے سی آر، بی جے پی کی جانب سے منگوڈ کو رقومات کی منتقلی کے تمام راستہ بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں ریاستی حکومت کی جانب سے منگوڈ کے اطراف واکناف ایک سوسے زیادہ چیک پوسٹس قائم کئے گئے ہیں اور منگوڈ کی طرف جانے والی ہر گاڑی کی تنقیح کی جارہی ہے۔
اب تک حکومت کو اس مقصد میں خاصی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور پولیس نے تاحال 15 کروڑ روپے ضبط کئے ہیں۔ اس کے علاوہ رقومات کی منتقلی کی کوشش کررہے کئی بی جے پی کارکنوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔
دو روز قبل پولیس نے وجئے واڑہ سے منگوڈ کو ایک کروڑ روپے منتقل کرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے رقم اور گاڑی کو ضبط کرلیا اور چند افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے لوگوں نے بتایا کہ وہ بی جے پی قائدین کی ہدایت پر رقم وجئے واڑہ سے منگوڈ منتقل کررہے تھے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق حکومت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ بی جے پی کی جانب سے بہر صورت کامیابی حاصل کرنے کیلئے بڑی بڑی رقومات خرچ کی جاسکتی ہیں۔ پولیس کی جانب سے اب تک15کروڑ روپے ضبط کرنے کے بعد کوئی بھی سمجھ سکتا ہے کہ انتخاب میں کتی دولت خرچ کی جاسکتی ہے جبکہ رائے دہی کے لئے ابھی ایک ہفتہ باقی ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ضبط کردہ رقم کا بڑا حصہ بی جے پی سے تعلق رکھتا ہے۔ اس بات سے قطعی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ صرف پولیس کے ذریعہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے خرچ کی جارہی رقومات پر نظر نہیں رکھی جاسکتی۔
جب بھی پولیس انتہائی سختی اختیار کرتی ہے سیاسی جماعتوں کی جانب سے رقومات کی منتقلی کا نیا راستہ اختیار کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی جماعتیں بھی رائے دہندوں سے تیقن حاصل کرنے کے بعد حلقہ اسمبلی منگوڈ کے باہر رہائش پذیر رشتہ داروں کو رقومات دے رہے ہیں جو بعد میں رائے دہندوں کو حاصل ہوجائیں گے۔