حیدرآباد

موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے منصوبہ کی وضاحت کی جائے: جگدیش ریڈی

جگدیش ریڈی آج تلنگانہ بھون میں اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے ریونت ریڈی موسیٰ ندی کے بارے میں ایک بیان دے رہے ہیں۔ اس طرح ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا علیحدہ بیان دے رہے ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے رکن اسمبلی و سابق وزیر جگدیش ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے لئے حکومت کیا منصوبہ رکھتی ہے، اس کے بارے میں وضاحت کرے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے لئے غریبوں کو ان کے مکانات سے بے دخل نہیں کرسکتی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں تنہا کامیابی حاصل کرنے بی جے پی کو شاں: ترون چگھ
المیزان ٹورس اینڈ ٹراویل حج وعمرہ گروپ کے نئی برانچ کا افتتاح
بسوں میں مفت سفر کی سہولت، مسافرین کی تعداد میں اضافہ، خواتین کی شکایت
رورل ڈیولپمنٹ سرویسس کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس
حلقہ ناگر جنا ساگر میں 9 دسمبر کو غریبوں میں اراضیات کی تقسیم

 جگدیش ریڈی آج تلنگانہ بھون میں اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے ریونت ریڈی موسیٰ ندی کے بارے میں ایک بیان دے رہے ہیں۔ اس طرح ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا علیحدہ بیان دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے موسیٰ ندی کے پروجیکٹ کے تعمیری کام کے لئے ایک لاکھ 50ہزار روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا، جبکہ ڈپٹی سی ایم بھٹی وکرامارکا نے موسیٰ ندی کے پروجیکٹ میں کتنی رقم خرچ کی جائے گی اس کے بارے میں کوئی بیا ن نہیں دیا ہے۔

اس لئے دونوں قائدین کے درمیان آپسی تعلقات دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھٹی وکرامارکا نے شہر حیدرآباد کے تالابوں سے متعلق ایک نقشہ پیش کیا۔ کہا حکومت ان تالابوں کے قریب تعمیر کردہ تمام عمارتوں کو منہدم کرنے کی ہمت رکھتی ہے۔

 اب تک حکومت نے تالابوں پر قبضہ کو غیرقانونی قرار دے کر ہزاروں کروڑکی جائیدادوں کو منہدم کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سابق کانگریس کے دور حکومت میں حسین ساگر اور موسیٰ ندی کے پاس غیرقانونی تعمیرات ہوئے تھے۔ انہوں نے ان تعمیری کاموں کا ذمہ دار سابق کانگریس حکومت کو قرار دیا۔