حیدرآباد
ٹرینڈنگ

نہرو زوالوجیکل پارک میں ببرشیرنی انکلوژر سے باہر نکل گئی،اسسٹنٹ انیمل کیپر پر حملہ

ڈپٹی رینج آفیسر کی جانب سے اس ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر کہ اسسٹنٹ انیمل کیپر سید حسین نے دروازے بند کرتے وقت حفاظت کے اقدامات کے سلسلہ میں لاپرواہی اور جنگلی جانوروں پر نظررکھنے کے لئے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

حیدرآباد: ایک آفریقی ببر شیرینی (سریشا) جس کی عمر 8 سال ہے اور جس کے پاؤوں کو فالج ہوگیاتھا‘ اور سمرہاؤز ایریا (ڈسپلے ایریا سے دور) علاج کے لئے رکھاگیاتھا  8 جولائی (پیر) کو 10:20بجے دن انکلوژر سے بچ کرفرارہوگئی جبکہ اسسٹنٹ انیمل کیپر سیدحسین ڈیوٹی پر تھے اور نائٹ ہاؤزیس کی صفائی کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں
لیفٹیننٹ گورنر دہلی پر اروند کجریوال کا پلٹ وار

 انہوں نے دروازے بند کرنے کے دوران غفلت ولاپرواہی کا مظاہرہ کیاتھا۔ انکلوژرس کے درمیان دروازہ ٹھیک طور پر بند نہیں کیاگیاتھا اور انیمل کیپر صفائی کے مقصد کیلئے دوسرے انکلوژر میں چلے گئے تھے۔ ببرشیرنی اپنے نائٹ انکلوژر سے باہرنکل گئی اور حسین پر حملہ کرتے ہوئے انہیں زخمی کردیا اور پھر اس علاقہ سے فرارہوگئی۔

 اس کے ساتھ ہی زون کے ملازمین کو چوکس کردیاگیا کہ ببرشیرنی اس کے انکلوژر سے باہر نکل گئی ہے۔ معاون اسٹاف نے فوری طور پر اعلیٰ عہدیداروں کو اطلاع دی۔ معیاری کام کرنے کے طریقہ کار کے مطابق مین گیٹس کو بند کردیاگیاتھا اور ہر پیر کے دن نہرو زوالوجیکل پارک کو تعطیل بھی رہتی ہے۔

سیکیوریٹی اسٹاف اور ویٹرنری ٹیم کو اطلاع دینے کے بعد ویٹرنری ٹیم جو ہیلت چیک اپ کے لئے اس علاقہ کا راؤنڈ لگارہی تھی‘ جانور کو پکڑنے کے آلات کے ساتھ آگئی۔ ویٹرنری ٹیم نے 10منٹ کے اندر ببرشیرنی کو پکڑلیا اور 20 منٹ کے اندر اسے نائٹ ہاؤز کے اندرپہنچادیا۔

اسسٹنٹ انیمل کیپر حسین کو جن کی مرہم پٹی کی گئی تھی فوری طورپر مزید علاج کیلئے دواخانہ عثمانیہ لے جایاگیا اور ان کو دواخانہ سے ڈسچارج کردیاگیا۔ ڈائرکٹرزو پارک نے تفصیلی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی کمیٹی کا تقرر کیا ہے اور اسے حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر رپورٹ پیش کرے۔

ڈپٹی رینج آفیسر کی جانب سے اس ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر کہ اسسٹنٹ انیمل کیپر سید حسین نے دروازے بند کرتے وقت حفاظت کے اقدامات کے سلسلہ میں لاپرواہی  اور جنگلی جانوروں پر نظررکھنے کے لئے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

 جبکہ پیر کو زو کو تعطیل ہونے کے باعث محدود ارکان عملہ ڈیوٹی پر تھے‘ کمیٹی نے یہ طئے کیاکہ اسٹاف کو اسی طرح کے واقعات کے دوران کام کرنے کی تربیت دینے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائے اور ساتھ ہی ساتھ اس بارے میں غورکیاجائے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی کس طرح روک تھام کی جاسکتی ہے۔

a3w
a3w