حیدرآباد
ٹرینڈنگ

اندراما گھروں کیلئے نئے حکومتی قوانین نے لاکھوں غریبوں کو مایوسی میں مبتلا کر دیا؟

ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

حیدرآباد: کانگریس حکومت جس نے غریبوں کیلئے گھر کے خواب کو پورا کرنے کے بڑے وعدے کیے تھے، اقتدار میں آنے کے بعد اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

رپورٹس کے مطابق، حکومت اس سال اندراما گھر صرف ان لوگوں کو دینے پر غور کر رہی ہے جن کے پاس اپنی زمین اور راشن کارڈ موجود ہیں۔ یہ تبدیلی بہت سے لوگوں کے لیے مایوس کن ثابت ہوئی ہے، کیونکہ حکومت نے پہلے یقین دہانی کرائی تھی کہ انہیں گھر فراہم کیے جائیں گے جن کے پاس زمین نہیں ہے۔

دریں اثنا، عوامی رابطہ کے دوران، اندراما گھروں کیلئے 80 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 30 لاکھ درخواست دہندگان کے پاس راشن کارڈ نہیں ہیں۔ یہ صورتحال لاکھوں غریب افراد کیلئے ممکنہ ناانصافی کا خدشہ بڑھا دیتی ہے، جو اب بے یقینی کی حالت میں ہیں۔