حیدرآباد
ٹرینڈنگ

اندراما گھروں کیلئے نئے حکومتی قوانین نے لاکھوں غریبوں کو مایوسی میں مبتلا کر دیا؟

ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

حیدرآباد: کانگریس حکومت جس نے غریبوں کیلئے گھر کے خواب کو پورا کرنے کے بڑے وعدے کیے تھے، اقتدار میں آنے کے بعد اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہر بیان اور اعلان عوام کو گمراہ کرنے کیلئے نظر آتا ہے۔ تازہ ترین مثال اندراما گھروں کی مہم ہے، جہاں قرض معافی کے بارے میں افواہوں نے لوگوں کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

رپورٹس کے مطابق، حکومت اس سال اندراما گھر صرف ان لوگوں کو دینے پر غور کر رہی ہے جن کے پاس اپنی زمین اور راشن کارڈ موجود ہیں۔ یہ تبدیلی بہت سے لوگوں کے لیے مایوس کن ثابت ہوئی ہے، کیونکہ حکومت نے پہلے یقین دہانی کرائی تھی کہ انہیں گھر فراہم کیے جائیں گے جن کے پاس زمین نہیں ہے۔

دریں اثنا، عوامی رابطہ کے دوران، اندراما گھروں کیلئے 80 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 30 لاکھ درخواست دہندگان کے پاس راشن کارڈ نہیں ہیں۔ یہ صورتحال لاکھوں غریب افراد کیلئے ممکنہ ناانصافی کا خدشہ بڑھا دیتی ہے، جو اب بے یقینی کی حالت میں ہیں۔