دہلی

گیمنگ ایپ کے ذریعہ تبدیلی مذہب کیس میں غازی آباد پولیس کو این آئی اے کی مدد

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) آن لائن گیمنگ کے ذریعہ نابالغ بچوں کا مذہب تبدیل کروانے کے کیس میں اترپردیش پولیس کی مدد کررہی ہے۔

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) آن لائن گیمنگ کے ذریعہ نابالغ بچوں کا مذہب تبدیل کروانے کے کیس میں اترپردیش پولیس کی مدد کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
جموں و کشمیر میں جیش محمد کے کمانڈر کی 6 جائیدادیں ضبط: این آئی اے
جعلی کرنسی ضبطی کیس، مزید 3 افراد کے خلاف چارج شیٹ
ودھان سودھا میں پاکستان زندہ باد کے نعروں کی این آئی اے کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ
کشمیر میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 3 مکانات کی ضبطی
روہنگیاؤں کے خلاف کارروائی قابل ستائش:چیف منسٹر آسام

پولیس عہدیدار کے مطابق یو پی پولیس نے اس معاملے میں تحقیقاتی ایجنسی سے مدد کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یو پی پولیس کرن شاہنواز عرف بڈو کے بیرونی ملک فرار ہونے کے امکان کے پیش نظر اس کے خلاف لک آؤٹ سرکولر جاری کرنے پر غور کررہی ہے۔

فی الحال پولیس ان کی تلاش میں ملک بھر کی کئی ریاستوں میں دھاوے کررہی ہے۔“ پولیس نے اس کیس میں غازی آباد کی جامع مسجد کے مولانا کو گرفتار کیا گیا۔ وہ مسجد کی 15رکنی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ کرن شاہنواز ان کا مددگار اور فی الحال فرار ہے۔

واضح رہے کہ غازی آباد پولیس کو ملک کے مختلف حصوں سے چار نابالغ افراد کی تبدیلی مذہب کی اطلاع ملی۔ ایک کا تعلق فریدآباد، دوسرے کا چندی گڑھ سے ہے جبکہ مابقی دو افراد غازی آباد سے تعلق رکھتے ہیں۔

تاہم اس تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، کیو ں کہ غازی آباد کو دیگر کئی ریاستوں سے اطلاعات وصول ہورہی ہیں جو کئی مقامات پر بڑے پیمانے مذہب کی تبدیلی کا اشارہ کررہی ہیں۔30/ مئی کو غازی آباد کے راجہ نگر کے ساکن نے تبدیلی مذہب کے کیس کے سلسلے میں کوی نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

اس نے الزام عائد کیا کہ اس کے لڑکے کو ابتداء میں آن لائن گیمنگ میں شامل کرکے بعد ازاں اس کا مذہب تبدیل کروایا گیا۔ ایف آئی آر میں سنجے نگر سیکٹر23کی مسجد کے مولوی عبدالرحمن اور ممبئی کے بڈو نامی شخص کا نام ہے۔ دونوں ملزمین ہندو لڑکوں کی ذہن سازی کرکے انہیں کلمہ پڑھوارہے ہیں۔

a3w
a3w