تلنگانہ

لون ایپ کی ہراسانی، ایک مسلم شخص نے خودکشی کرلی

وہ قرض کی رقم اداکررہا تھا تاہم ایپ کے ذمہ داروں نے اس کو قابل اعتراض پیامات بھیجے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے فون میں موجود نمبرات پر فون کرتے ہوئے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔اس ہراسانی سے تنگ آکر اس شخص نے پھانسی لے کرخودکشی کرلی۔

حیدرآباد: لون ایپ کے ذریعہ فوری طورپر قرض کی فراہمی کے بعد زائد رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے ایپ کے ذمہ داروں کی جانب سے کی گئی ہراسانی سے تنگ آکر اے پی میں ایک شخص نے خودکشی کرلی۔

متعلقہ خبریں
ایران میں توہین ِ مذہب کی پاداش میں دو افراد کو پھانسی

یہ واقعہ ضلع کرشنا کے آونی گڈہ علاقہ میں پیش آیا۔ذرائع کے مطابق اس شخص کی شناخت وجئے واڑہ کی دودھ کی فیکٹری میں کام کرنے والے الکٹریشن محمد کے طورپر کی گئی ہے جس نے اس ایپ کے ذریعہ قرض حاصل کیا تھا۔

وہ قرض کی رقم اداکررہا تھا تاہم ایپ کے ذمہ داروں نے اس کو قابل اعتراض پیامات بھیجے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے فون میں موجود نمبرات پر فون کرتے ہوئے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔اس ہراسانی سے تنگ آکر اس شخص نے پھانسی لے کرخودکشی کرلی۔

اس کے پسماندگان میں بیوی کے علاوہ پانچ ماہ کا بیٹا بھی ہے۔لون ایپس کی ہراسانی کے معاملات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔پولیس اور عہدیداروں کی جانب سے انتباہ کے باوجود کئی افراد لون ایپس کا شکار بنتے جارہے ہیں۔محمد کے خاندان کی شکایت پر پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔