شمالی بھارت

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کیخلاف این آئی اے کی سخت کارروائی

این آئی اے کی ٹیم نے شہاب الدین کی بیمار ماں شکیلہ خاتون، چھوٹے بھائی کلیم الدین، بہن شہناز خاتون اور ہمشیرہئ نسبتی انجم پروین سے پوچھ تاچھ کی۔ اس کے علاوہ ضلع کٹیہار کے بلاک کے دو دیہاتوں میں این آئی اے کے دھاوے جاری ہیں۔

پٹنہ: مرکزی وزارتِ داخلہ کی جانب سے گزشتہ سال اسلام پسند تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر امتناع کے بعد تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کے ایک حصہ کے طور پر نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آج بہار کے کئی مقامات پر دھاوے کیے۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
آر سی پی سنگھ، بہار میں نئی سیاسی جماعت کا آغاز کریں گے (ویڈیو)
بچوں کے تحفظ کیلئے حیدرآباد ٹرافک پولیس کی جانب سے خصوصی مہم
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
ناک کے ذریعہ استعمال کی اولین کووڈ ویکسین کی 26 جنوری کو لانچ

ایک دھاوا ضلع مظفر پور میں کیا گیا، جس میں این آئی اے کی ٹیم مقامی پولیس کی مدد سے کٹرا بلاک کے دیہات انکھولی میں محمد ثاقب کے مکان پر دھاوا کیا گیا، جب کہ حکام علی الصبح تقریباً 5 بجے کیے گئے دھاوے جو چند گھنٹے جاری رہے کے بارے مہر بہ لب ہیں۔

 ثاقب کے والد نیاز احمد نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ ان کے بیٹے کے بارے میں دریافت کرنے آئے۔ انھوں نے ان کو بتایا کہ تقریباً ایک سال سے بیٹے سے کوئی ربط نہیں ہے۔ انھوں نے ان کے بیٹے کا موبائل نمبر حاصل کیا۔ اس نمبر پر کال کرنے پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

عہدیدار چند دستاویزات کے ساتھ بیٹے کے بینک کے دو پاس بک اپنے ساتھ لے گئے۔ پڑوسی ضلع مشرقی چمپارن جہاں گزشتہ ماہ پی ایف آئی کے مشتبہ کارکن ارشاد کو گرفتار کیا گیا، وہاں این آئی اے کی ٹیم ضلع کے چاکیہ سب ڈویژن کے دیہات کناوا میں سجاد انصاری کے مکان پر دھاوا کی۔

 سجاد کے بھائی صدام جو دبئی میں ملازمت کرتے ہیں اور چھٹیوں پر آئے ہوئے ہیں، نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ این آئی اے کی ٹیم علی الصبح تقریباً 5 بجے ان کے مکائی آئی۔ اس دوران سجاد موجود نہیں تھا، تاہم تلاشی کارروائی کے دوران کوئی قابل اعتراض مواد حاصل نہیں ہوا۔

 ٹیم نے ان کے بھائی کا ایک شناختی ثبوت ساتھ لے گئی۔ ضلع دربھنگہ میں ایک مقامی دندان ساز کے مکان کے بشمول دو مقامات پر دھاوے کیے گئے۔ محلہ اردو بازار کے علاقہ لہریا سرائے میں صبح 4 بجے ڈاکٹر شارق رضا کے مکان پر دھاوا کیا گیا، جو کئی گھنٹے جاری رہا۔ پولیس اسٹیشن سنگھواڑہ کے تحت واقع دیہات شنکر پور میں این آئی اے کی ایک ٹیم ایک مقامی سیاستداں محمد محبوب کے مکان پر دھاوا کی۔

ماضی میں بھی ایجنسی کی جانب سے مشتبہ پی ایف آئی کارکنوں محمد مستقیم اور محمد ثناء اللہ کے مکانوں پر بھی دھاوے کیے گئے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دھاوے کے وقت محبوب مکان پر موجود نہیں تھا۔ این آئی اے کے عہدیداروں نے اس کی ماں جو ذہنی معذور بتائی جاتی ہیں اور اس کے دو بھائیوں سے پوچھ تاچھ کی۔

 اتفاق کی بات ہے کہ دربھنگہ مشتبہ پی ایف آئی کارکن نور الدین زنگی جو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے تحت واقع اردو محلہ کا رہائشی ہے کا آبائی مقام ہے۔ اسے گزشتہ سال جولائی میں لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ضلع مدھوبنی میں بابو برھی پولیس اسٹیشن کے تحت پنچایت مشرولیا علاقہ کے دیہات برہارا میں محمد شہاب الدین کے مکان پر دھاوا کیا گیا۔

 شہاب الدین مکان میں نہیں پایا گیا۔ این آئی اے کی ٹیم نے شہاب الدین کی بیمار ماں شکیلہ خاتون، چھوٹے بھائی کلیم الدین، بہن شہناز خاتون اور ہمشیرہئ نسبتی انجم پروین سے پوچھ تاچھ کی۔ اس کے علاوہ ضلع کٹیہار کے بلاک کے دو دیہاتوں میں این آئی اے کے دھاوے جاری ہیں۔

ایک دھاوا دیہات راج برا میں محمد ناظم کے مکان پر کیا گیا، جب کہ دوسرا دھاوا دیہات چھنپی میں محمد حسن کے مکان پر کیا گیا۔ گزشتہ ماہ این آئی اے نے بتایا تھا کہ پھلواری شریف ماڈیول کے سلسلہ میں جملہ 13 افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے۔