شمالی بھارت

دلت و مسلم کو ڈپٹی چیف منسٹر نہیں بنانا کانگریس کی ذات وادی ذہنیت کا مظہر: مایاوتی

مایاوتی نے کہا کہ کانگریس کے ذریعہ کرناٹک میں چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے دلت سماج کی اٹھی دعویداری کو پوری طرح سے اندیکھی کرنے کے بعد اب کسی بھی دلت و مسلم کو ڈپٹی چیف منسٹر نہیں بنانا یہ ان کی ذات وادی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) مایاوتی نے ہفتہ کو کہا کہ کرناٹک میں دلت اور مسلم کو وزیر اعلی یا نائب وزیر اعلی عہدے کے قبل نہ سمجھنا کانگریس کی ذات وادی ذہنیت کا عکاس ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
حکومت، موسیٰ ریور پروجیکٹ کیلئے پُرعزم: بھٹی وکرمارکہ
حضرت شیخ شاہ افضل الدین جنیدی سراج باباامیرکبیرالسادۃ الجنیدیہ الحسینیہ(فی الھند) مقرر
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
جنگ بدر: حق و باطل کا پہلا فیصلہ کن معرکہ، مرکز نالج سٹی میں عظیم الشان روحانی کانفرنس

مایاوتی نے ٹوئٹ میں لکھا’ کرناٹک اسمبلی الیشکن کے بعد کابینہ میں ڈی کے شیو کمار کو نائب چیف منسٹر بنا کر کانگریس نے اپنی اندرونی رشہ کشی کو تھوڑا دبانے کی کوشش کی ہے لیکن دلت و مسلم سماج کوکیوں نظر ادناز کیا جبکہ ان دونوں طبقات نے متحد ہوکر کانگریس کو ووٹ دے کر کامیاب بنایا ہے۔

انہوں نے کہا’کانگریس کے ذریعہ کرناٹک میں وزیر اعلی کے عہدے کے لئے دلت سماج کی اٹھی دعویداری کو پوری طرح سے اندیکھی کرنے کے بعد اب کسی بھی دلت و مسلم کو نائب وزیر اعلی نہیں بنانا یہ ان کی ذات وادی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے مطلب ان کو یہ طبقے صرف اپنے کراب دنوں میں ہی یاد آتے ہیں یہ لوگ محتاط رہیں۔

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں آج سدرمیا وزیر اعلی اور ڈی کے شیو کمار نے نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا ہے۔ حلف برداری تقریب میں بی ایس پی سپریمو کو دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا تھا۔ سال 2018 کے الیکشن میں کرناٹک میں ہوئی حلف برداری تقریب میں کانگریس نے مایاوتی سمیت تمام اپوزیشن لیڈروں کو دعوت نامہ بھیجا تھا ۔