شمال مشرق

کمسنی کی شادیوں کے خلاف مہم، 1800 افراد گرفتار

آسام میں کمسنی کی شادیوں کے خلاف بڑی کارروائی میں پولیس نے جمعہ کے دن کم ازکم 1800 افراد کو گرفتار کرلیا۔ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما نے یہ بات بتائی

گوہاٹی: آسام میں کمسنی کی شادیوں کے خلاف بڑی کارروائی میں پولیس نے جمعہ کے دن کم ازکم 1800 افراد کو گرفتار کرلیا۔ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما نے یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
تحصیلدار رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
پون کھیڑا کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع
’بچپن کی شادیوں کے خلاف مہم عنقریب دوبارہ شروع کرنے کا اعلان‘
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر غیر ملکی گرفتار
بھائی کے سامنے بہن کی عصمت ریزی، ملزمین گرفتار

انہوں نے گوہاٹی میں ایک پروگرام کے حاشیہ پر میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ کارروائی جمعہ کی صبح ساری ریاست میں شروع ہوئی اور 3-4 دن جاری رہے گی۔

پولیس نے گزشتہ 10 دن میں کمسنی کی شادی کے 4004 واقعات درج کئے۔ اس سلسلہ میں کئی خاطیوں کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں کی حقیقی تعداد کا پتہ ہر ضلع سے اعدادوشمار اکٹھا ہونے کے بعد ہی چلے گا۔

ایک سینئر عہدیدار نے تاہم کہا کہ گرفتاریوں کی تعداد کافی زائد ہوسکتی ہے کیونکہ 4 ہزار سے زائد شکایتیں درج ہوئی ہیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار بھویاں نے قبل ازیں کہا تھا کہ جمعہ کی صبح تک یہ تعداد 1793 ہے۔دھوبری میں سب سے زیادہ 136 گرفتاریاں ہوئیں۔ اس کے بعد بارپیٹا (110) اور ناگاؤں (100)کا نمبر ہے۔