اٹلی میں کانسے کے قدیم ترین مجسمے دستیاب
ہائجیا، اپولو اور دیگر گریکو رومن دیوتاؤں کی تصاویر سے مزین یہ مجسمے تقریباً 2,300 سال پرانے ہیں۔ ایک ماہر نے بتایا کہ یہ دریافت ایک نئی تاریخ رقم کر سکتی ہے۔

روم: اطالوی ماہرین آثار قدیمہ نے ٹسکنی میں قدیم ترین شاندار طور پر محفوظ کانسے کے 24 مجسموں کا پتہ لگایا ہے، جو رومن دور کے ہوسکتے ہیں۔
بی بی سی نے اطلاع دی ہے کہ یہ مجسمے اطالوی دارالحکومت روم سے تقریباً 160 کلومیٹر شمال میں واقع صوبہ سیانا کے ایک پہاڑی قصبے سان کیسیانو ڈی باگنی میں ایک قدیم غسل خانے کے کیچڑ سے بھرے کھنڈرات کے نیچے سے دریافت ہوئے ہیں۔
ہائجیا، اپولو اور دیگر گریکو رومن دیوتاؤں کی تصاویر سے مزین یہ مجسمے تقریباً 2,300 سال پرانے ہیں۔ ایک ماہر نے بتایا کہ یہ دریافت ایک نئی تاریخ رقم کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 6000 کانسہ، چاندی اور سونے کے سکوں کے ساتھ ملنے والے زیادہ تر مجسمے غسل خانے کے نیچے دبے ہوئے پائے گئے۔ یہ مجسمے دوسری صدی قبل مسیح اور پہلی صدی عیسوی کے درمیان کے ہیں۔
اٹلی کی وزارت ثقافت نے کہا کہ اس دور نے ’’قدیم ٹسکنی میں عظیم تبدیلی‘‘ کے دور کو نشان زد کیا تھا کیونکہ یہ خطہ ایٹروسکن سے رومن حکمرانی میں تبدیل ہو گیا تھا۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کھدائی کی قیادت کرنے والے سیانا کی یونیورسٹی فار فارنرز کے اسسٹنٹ پروفیسر جیکوپو ٹیبولی کے حوالہ سے بتایا کہ مجسموں کو ایک طرح کی رسم کے تحت پانی میں ڈبو دیا گیا تھا۔
سان کیسیانو کے ایک نئے عجائب گھر میں نمائش سے پہلے ان مجسموں کو گروسیٹو کی لیبارٹری میں لے جایا جائے گا۔
اٹلی کے گورنمنٹ میوزیم کے ڈائریکٹر جنرل ماسیمو اوسانا نے کہا کہ یہ دریافت ریاس کانسہ کے بعد سب سے اہم ہے اور یقینی طور پر قدیم بحیرہ روم کی تاریخ میں کانسہ کی سب سے اہم دریافتوں میں سے ایک ہے۔