حیدرآباد

کووڈ کے نئے ویرینٹ سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں: راکیش مشرا

ڈائرکٹر ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف جینکٹس اینڈسوسائٹی (ٹی آئی جی ایس) بنگلورو راکیش مشرا نے کہا کہ ہمیشہ ماسک کا استعمال اور پرہجوم مقامات سے دور رہنا بہتر ہی رہے گا۔

حیدرآباد: کورونا وائرس کے نئے ویرینٹBF.7 کے تعلق سے خدشات کو دور کرتے ہوئے ممتاز سائنسداں نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ ویرینٹ، اومیکرون اسٹرین کا ذیلی قسم ہے۔ اس BF.7 ویرینٹ کی ہندوستان کی آبادی پر شدید اثرات سے متعلق فکر مند، خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

 پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے ڈائرکٹر ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف جینکٹس اینڈسوسائٹی (ٹی آئی جی ایس) بنگلورو راکیش مشرا نے کہا کہ ہمیشہ ماسک کا استعمال اور پرہجوم مقامات سے دور رہنا بہتر ہی رہے گا۔

سی آئی ایس آر۔ سنٹر فار سیلیولر اینڈ مائیکروبائیولوجی کے سابق ڈائرکٹر نے مزید کہا کہ چین میں کورونا کے کیسس میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک (چین) ہندوستان کی طرح کورونا کی مختلف لہروں کا سامنا نہیں کیا ہے۔

جبکہ ہندوستان، اب تک کورونا کی مختلف لہروں کا سامنا کرچکا ہے۔BF.7، اومیکرون کی ایک ذیلی قسم ہے۔ چند ایک چھوٹی موٹی تبدیلیوں کے سوا اس کی خصوصیات، اومیکرون کی طرح رہتی ہیں۔ ان میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔

 ہم میں سے بیشترافراد، اومیکرون لہر کا سامنا کرچکے ہیں اس لئے ہمیں، اس نئے ویرینٹ کے بارے میں بہت زیادہ خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ”کووڈ زیرو پالیسی“ کی وجہ سے آج چین میں کووڈ کے کیسس میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔

 اس پالیسی کے تحت اگر کوئی شخص پازیٹیو پایا جاتا تو اس کے پڑوس والی اپارٹمنٹ کی عمارتوں اور سڑکوں کو مہر بند کردیا جاتاتھا جس سے لوگوں کو ناقابل بیان تکالیف کا سامنا رہتا ہے۔

 چین کی آبادی کو طبی انفیکشن کا سامنا نہیں ہے اور وہاں کی حکومت نے عمر رسیدہ افراد کو ویکسین لگانے میں وقت کا استعمال نہیں کیا ہے۔ویکسین سے محروم معمرین کو رونا سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ایسے نوجوان جنہوں نے ویکسین نہیں لی ہے، بھی کورونا سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ویکسین سے محروم عمر رسیدہ افراد، اس وائرس سے تیزی کے ساتھ متاثر ہوتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بیشتر ہندوستانیوں میں ہائبرڈ امیونٹی فروغ پائی ہے۔ یعنی ہندوستانیوں میں ویکسین کے ساتھ طبی قوت مدافعت میں اضافہ ہوا ہے اس لئے ہم ہندوستانی اومیکرون کے مختلف ویرینٹس کا سامنا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں موجود ویکسین معیاری ہیں۔

 مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستانی ویکسین نے بیشتر آبادی کو اومیکروں کے مختلف ویرینٹس سے محفوظ رکھا ہے۔ رواں سال اومیکرون کی بڑی لہرکے باوجود ہندوستان میں دواحانوں میں شریک افراد کی تعداد بہت کم تھی اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ہندوستان ویکسین نہایت کار آمد ہے۔