حیدرآباد میں پیاز کی قیمت80روپئے فی کلو ہوگئی۔ بریانی کی ہوٹلوں، پانی پوری سنٹرس نے استعمال کم کر دیا
پیاز کاٹے بغیر آنسو رلارہی ہے ایسا ہے۔تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں فی کلو پیاز 80 روپے کے حساب سے فروخت ہورہی ہے اور امکان ہے کہ جلد ہی یہ سنچری مکمل کرلے گی۔

حیدرآباد: پیاز کاٹے بغیر آنسو رلارہی ہے ایسا ہے۔تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں فی کلو پیاز 80 روپے کے حساب سے فروخت ہورہی ہے اور امکان ہے کہ جلد ہی یہ سنچری مکمل کرلے گی۔
باورچی خانہ کی اہم شئے کی قیمت میں غیرمعمولی اضافہ کے باعث ہوٹلوں، بریانی سنٹرس، پانی پوری سنٹرس نے پیاز کا استعمال انتہائی کم کر دیا ہے۔پیاز کی قیمت روز بروز بڑھ رہی ہے۔
دو ماہ قبل 6 کلو پیاز 100 روپے میں دستیاب تھی تاہم بتدریج اس کی قیمت میں اضافہ درج کیاجارہا ہے۔پیاز کی قیمت جو ایک ہفتہ قبل 50 روپے کلو تھی، اچانک بڑھ گئی ہے۔
اچھی کوالٹی والی پیاز 80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، ہوٹلوں، بریانی سنٹرس، ہاسٹلس، پانی پوری سنٹرس کے منتظمین نے پیاز کا استعمال کم کر دیا ہے۔مارکٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ بعض علاقوں میں بارش کے باعث فصلوں کی کاشت میں کمی ہوئی ہے۔
قیمت میں حددرجہ اضافہ کی وجہ سے جہاں ایک طرف تمام پریشان ہیں وہیں خاص طور پر متوسط اورغریب طبقہ پیاز خریدنے کیلئے سونچنے پر مجبورہوچکا ہے۔
شہر حیدرآباد میں مہاراشٹراکے ناسک، شولا پور، اورنگ آباد،کرناٹک کے رائچور‘ شیوامکھا‘ مدھیہ پردیش کے بھوپال‘ آندھراپردیش کے کرنول سے پیازدرآمد کی جاتی ہے جب کہ ریاست تلنگانہ کے گدوال،ونپرتی،رنگاریڈی، وقارآباد، محبوب نگر‘کولہاپور‘سنگاریڈی‘ میدک‘ کاماریڈی اور سدی پیٹ میں پیازکی کاشت کی جاتی ہے لیکن جاریہ سال تاخیر سے بارش اور زیر زمین آبی سطح میں کمی کے سبب کسانوں کی جانب سے پیازکی کم کاشت کی گئی۔
ریاست میں کاشت میں کمی کی وجہ سے روز مرہ کے استعمال میں شامل پیاز کیلئے تلنگانہ کا دارومدار دیگر ریاستوں کی درآمد پر منحصر ہوگیا ہے۔ تاجرین کا کہنا ہے کہ طلب میں اضافہ اور پیازکی درآمد میں کمی کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔شہریوں کو توقع ہے کہ حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی اقدامات کرتے ہوئے مناسب قیمت پرپیاز کی فروخت کو یقینی بنایاجائے تاکہ انہیں اضافہ شدہ قیمت سے راحت مل سکے۔