مہاراشٹرا

اورنگ آباد کے نام پر فیصلے کا اختیار صرف عوام کو ہے:امتیاز جلیل

جلیل نے کہاکہ اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ صرف چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے لیا۔ ممبئی دہلی میں بیٹھا کوئی قائد خواہ وہ کتنا ہی بڑا کیو ں نہ ہو، ملک کے کسی شہر کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ یہ فیصلہ عوامی رائے کے ذریعہ ہونا چاہیے۔ اس پر ریفرنڈم ہونا چاہیے۔“

اورنگ آباد: مجلس کے لیڈر امتیاز جلیل نے ایکناتھ شنڈے زیرقیادت مہاراشٹرا حکومت کے اورنگ آباد کا نام بدل کرکے چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کے فیصلے پر ریفرنڈرم کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف عوام ہی نام کی تبدیلی پر فیصلہ کرسکتے ہیں دہلی یا ممبئی میں بیٹھا کوئی لیڈر نہیں۔

متعلقہ خبریں
اورنگ آباد میں قرآن فہمی پروگرام کے تحت ’’تدریس مع اسلامی نکات‘‘ سمینار
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مرکز اور حکومت مہاراشٹرا، مراٹھا کوٹہ مسئلہ حل کریں: شردپوار
مادھوی لتا کو شیوسینا شنڈے گروپ کی تائید

مرکزی حکومت نے گزشتہ ماہ اورنگ آباد شہر کا نام ”چھترپتی سمبھاجی نگر“ اور عثمان آباد شہر کا نام ”دھاراشیو“ کرنے کو منظوری دی۔ اورنگ آباد مغل شہنشاہ اورنگ زیب جبکہ عثمان آباد ریاست حیدرآباد کے 20ویں صدی کے حکمراں کے نام پر رکھا گیا۔

 مجلس کے ایم پی امتیاز جلیل جو اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، نے شہر کا نام بدلنے کے فیصلے کے خلاف جمعرات کی شب ضلع کلکٹر دفتر سے جوبلی پارک تک موم بتی جلوس نکالا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جلیل نے کہا کہ بی جے پی اور شیوسینا  2014-19ء کے درمیان برسراقتدار تھے۔

 اس وقت انہوں نے شہر کا نام تبدیل نہیں کیا مگر جب ان کی حکومت جانے والی تھی، ادھو ٹھاکرے کو اپنے آنجہانی والد (بال ٹھاکرے) کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی یاد آئی۔

 واضح رہے کہ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کو دھاراشیو کرنا شیوسینا این سی پی اور کانگریس حکومت کا آخری کابینی فیصلہ تھا۔ گزشتہ سال جون میں شنڈے کی ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کے بعد یہ حکومت زوال پذیر ہوگئی۔

شنڈے کی زیرقیادت نئی حکومت نے ٹھاکرے زیرقیادت کابینہ کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے اورنگ آباد کو چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کا تازہ فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ چیف منسٹر شنڈے اور ان کے نائب دیویندر پھڈنویس کی دو رکنی کابینہ نے کیا تھا۔

جلیل نے کہاکہ اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ صرف چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے لیا۔ ممبئی دہلی میں بیٹھا کوئی قائد خواہ وہ کتنا ہی بڑا کیو ں نہ ہو، ملک کے کسی شہر کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ یہ فیصلہ عوامی رائے کے ذریعہ ہونا چاہیے۔ اس پر ریفرنڈم ہونا چاہیے۔“